صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
اَنَا جَلِیْسُ مَنْ ذَکَرَنِیْ ؎ مجھے جو لوگ یاد کرتے ہیں میں ان کے پاس ہوتا ہوں ،ان کا ہم نشین ہوتا ہوں۔ تو پھر ایسے لوگوں کے پاس جو بیٹھے گا تو اللہ کے ہم نشین کا ہم نشین، اللہ کا ہم نشین نہیں ہوگا؟حق تعالیٰ کے قربِ خاص سے محرومی کا سبب میں کہتا ہوں کہ آج ہماری محرومی کا سبب یہ ہے کہ ہم اللہ والوں سے ڈھیلا ڈھالا تعلق رکھتے ہیں۔ جب کہ سلف کے لوگ قلب کی گہرائیوں سے اور خلوصِ دل سے اہل اللہ سے محبت رکھتے تھے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ ان پر نوازش فرماتا تھا۔ جو اللہ کے لیے اللہ والوں کے پیچھے پیچھے پھرتا ہے تو اللہ تعالیٰ کو رحم آتا ہے کہ یہ ہمارے لیے ہمارے بندے کے پیچھے پیچھے پھر رہا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر رحمت فرمادیتے ہیں۔ حضرت حکیم الامت نے فرمایاکہ اہل اللہ کا صحبت یافتہ ایک عالم میرے پاس لاؤ اور ایک عالم ایسا لاؤ جو اللہ والوں کا صحبت یافتہ نہ ہو۔ اور دونوں بہت بڑے عالم ہوں مگر مجھے نہ بتا یا جائے اور مجھے پانچ منٹ کا وقت دیا جائے۔ میں بتا دو ں گا کہ یہ عالم اللہ والوں کاتربیت یافتہ ہے اور یہ عالم تربیت یافتہ نہیں ہے۔ میں دورانِ گفتگو اس کے اندازِ گفتگو سے، اس کے چہرے اور کندھوں کے نشیب وفراز سےاور الفاظ کے استعمال سےاور آنکھوں اور چہرے سے بتادوں گا کہ یہ شخص اللہ والوں کا صحبت یافتہ ہے یا نہیں؟ شیخ عبد الحق محدث دہلوی’’مشکوٰۃ ‘‘کے شارح کو ان کے والد نے خط لکھا۔ جسے میں نے خود پڑھا ہے۔ اس خط میں لکھا تھا کہ ’’پسرم ملّائے خشک و ناہموار نہ باشی‘‘ اے میرے بیٹے! تو عالم بھی ہے اور محدث بھی ہےلیکن خشک اور ناہموار ملّا نہ رہنا یعنی کندۂ تراش مت رہنا او رجاکر کسی اللہ والے سے اپنی تربیت کراؤ۔اہل اللہ سے تعلق کے فوائد حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جب کوئی اللہ کے لیے کسی سے ملنے ------------------------------