صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
بعد پھر اعلیٰ مقام ملتا ہے۔ اﷲ والوں کی صحبت کی برکتوں سے احسانی کیفیت ملتی ہے۔ آپ ایک لاکھ کتابیں پڑھ لیں، ایک لاکھ کتابیں پڑھا لیں لیکن آپ کی عبادت میں مزہ اور درد نہیں آئے گا جب تک کسی اﷲ والے کی صحبت نہ اٹھائیں گے۔ حاجی امداد اﷲ صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ اﷲ والوں کے ساتھ رہو تو آپ کو ایسا درد ملے گا ایسا ایمان و یقین ملے گا کہ تمہاری دو رکعت نماز ایک لاکھ رکعات سے بڑھ جائے گی، اور وہ بدھو اور بے وقوفوں کی جماعت ہے کہ جو الگ الگ اپنی عبادت کر رہے ہیں لیکن اﷲ والوں کی صحبت نہیں اٹھاتے۔ شیطان ان کو الّو بنا دیتا ہے۔تکبر اور بڑائی دل میں ڈال دیتا ہے۔ حضرت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایاکہ ایک دیہاتی روزانہ تہجد پڑھتا تھا مگر اﷲ والوں کی صحبت میں نہیں جاتا تھا اپنی تہجد پر اس کو ناز تھا۔ ایک دن ایک جاہل اس کی چھت پر چڑھ گیا اور جب یہ تہجد پڑھ چکا تو اس نے کہا: میں تمہارا رب ہوں تم تہجد پڑھتے پڑھتے بڈھے ہو گئے اب مجھے رحم آرہا ہے۔میں نے تمہارا تہجد معاف کر دیا۔ دوسرے دن سے اس نے تہجد چھوڑ دیا۔ دیکھا آپ نے! اگر یہ اﷲ والوں کی صحبت میں ہوتا تو سمجھ جاتا کہ یہ کوئی شیطان ہے۔ اس لیے کہتا ہوں کہ اہل اﷲ کی صحبت ایک لاکھ سال کی عبادت سے افضل ہے۔صحبتِ اہل اﷲ کا اسلاف سے ثبوت اﷲ تعالیٰ نے حضرت مظہر جانِ جاناں کو اتنی عزت دی کہ ان کے خلیفہ شاہ غلام علی صاحب کے ہاتھ پر مولانا خالدکردی شام سے دہلی آکربیعت ہوئے اور پیر کا اتنا ادب کیا کہ شاہ ولی اﷲ کے بیٹے شاہ عبدالعزیزدہلوی ان سے ملاقات کے لیے گئے تو مولانا خالدکردی نے ملاقات نہیں کی اور خانقاہ کے اندر سے پرچہ بھیجا کہ میں آج کل اپنے پیرکے پاس چلّہ لگا رہا ہوں۔میں اس دوران کسی سے نہیں ملوں گا چاہے وہ کتنا ہی بڑا عالم شیخ ہو،اپنے پیر ہی کو دیکھوں گا، چالیس دن پورے کرنے کے بعد اپنے نفس کو مٹاکر میں خود آپ کی غلامی اور آپ کی خدمت میں حاضر ہوجاؤں گا۔ مظہر جانِ جاناں کے سلسلے کی برکت دیکھیے کہ علامہ آلوسی سید محمود بغدادی تفسیرروح المعانی والے مولانا شاہ خالد کُردی سے بیعت ہوئے جو حضرت مظہر جانِ جاناں