صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
اثر ہوایا نہیں؟ تو اگر ہم نالائق بھی ہیں انسانیت کے لحاظ سے پست ہیں لیکن ان شاء اللہ ! تفسیر ِروح المعانی کی روشنی میں عرض کرتا ہوں کہ کسی اللہ والے کےپاس کچھ دن رہ لوگے تو ہمارا نالائق نفس لائق ہی نہیں ولی اللہ بھی ہوجائے گا۔کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کا حکم اللہ تعالیٰ نے دیا،(روح المعانی،ص:۶۱،ج:۱۱)لہٰذا بغیر معیّتِ صادقین کے کوئی ولی اللہ نہیں ہو سکتا۔ مگر ایک شرط ہے،گدھا نمک کب بنتا ہے؟ جب تک سانس لیتا رہتا ہے اس وقت تک نمک نہیں بنتا، گدھے کا گدھا ہی رہتا ہے۔ جب مر جاتا ہے تب بنتا ہے۔ ایسے ہی نفس کو جب مٹا دو گے تب ولی اللہ بنو گے۔ جب تک ہم نفس کو زندہ رکھیں گے نالائق ہی رہیں گے۔ گدھا سانس لیتا رہے اور نہ مرے تو نمک نہیں بنے گا۔ مگر مٹانا بھی اللہ والوں کی صحبت میں رہنے سے ہی نصیب ہوگا۔صحبت ِاہل اللہ کی افادیت پر شیخ عبد القادرکا ملفوظ بڑے شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اے مولوی حضرات! اے علماء حضرات!مدرسوں سے نکل کر فوراً مسجد کے منبر پر مت بیٹھو۔ کچھ دن اللہ والوں کی صحبت میں رہ لو۔ اخلاص، احسان حاصل کرو، پھر ان شاء اللہ تعالیٰ! تمہارا منبر ،منبر ہوگا، جب دردِ دل عطا ہوجائے گا تو منبر تمہارا ہوگا۔ اشکبار آنکھوں سے، تڑپتے ہوئے دل سے تمہارا بیان ہوگا۔ ان شاء اللہ! زلزلہ پیدا ہوجائے گا، تڑپوگے اور تڑپاؤگے، لیکن اگر دردِ دل نہ ہوگا تو باتوں میں بھی اثر نہ ہوگا ؎ نہیں جب چوٹ ہی کھائی تو زخمِ دل دکھاؤں کیا نہیں جب کیف ومستی دل میں تو پھر گنگناؤں کیادنیا کے سانپ پکڑنے کامنتر کیا ہے؟ تو دوستو! میں یہ عرض کررہا تھا کہ اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے فرمایا کہ یہ دنیا دھوکے کاگھر ان لوگوں کے لیے ہے جنہوں نے دنیا کو آخرت کاذریعہ نہیں بنایااور اہل اللہ کی صحبت میں نہیں بیٹھے۔ ورنہ جولوگ اہل اللہ کی صحبت میں رہتے ہیں توحکیم الامت فرماتے