صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
محبت آگئی تو یہ مٹی مٹی پر مٹی ہو کر مٹی ہوجائے گی۔ اور اگر اس مٹی کے اندر خدا کی محبت پیدا ہوگئی تو یہی مٹی قیمتی ہوجاتی ہے۔ لیکن اللہ کی محبت کیسے پیدا ہو؟ اس کاسب سے آسان طریقہ اہل اللہ سے تعلق ہے۔ لیکن افسوس یہ ہے کہ آج کل کے لوگ کہتے ہیں کہ اب اہل اللہ نہیں رہے۔اب حاجی امداد اللہ نہیں رہے۔شمس الدین تبریزی نہیں رہے۔ بایزید بسطامی نہیں رہے۔حالاں کہ حکیم الامت قسم اٹھا کر فرماتے ہیں کہ خدا کی قسم! اس زمانے میں بھی بایزید بسطامی ہیں اور شمس الدین تبریزی اور جلال الدین رومی اور جنید بغدادی اور بابا فرید موجود ہیں، لیکن آنکھ چاہیے ؎ اے خواجہ درد نیست وگرنہ طبیب ہست درد ہو، پیاس ہو، طلب ہو تو آج بھی قطب وابدال نظر آجائیں، کیوں؟ اس لیے کہ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ کی آیت قیامت تک کے لیے ہے۔ صالحین، متقین، کاملین کی صحبت میں خدا بیٹھنے کاحکم دے اور کاملین پیدا نہ کرے۔یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ کوئی باپ اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں سے کہے کہ بیٹو!روزانہ آدھا سیر دودھ پیاکرو تاکہ طاقت ور ہوجاؤ اور دودھ کاانتظام نہ کرے۔ پس جب اللہ تعالیٰ نے کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ کاحکم قیامت تک کے لیے نازل فرمادیا تو معلوم ہوا کہ قیامت تک اولیاء اللہ پیدا ہوتے رہیں گے۔پس یہ کہنا کہ اب اولیاء اللہ نہیں رہے ،یہ نفس کابہت بڑا دھوکا ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ شیطان نے ہماری قیمت کو ہماری نگاہوں میں بہت کررکھا ہے۔ اور یہ بہکا رکھا ہے کہ تم بہت بڑے آدمی ہو۔جب تک جنید بغدادی تمہیں نہ ملیں تمہارا علاج ہی نہیں ہوسکتا۔صاحبِ نسبت بننے کاطریقہ صاحبِ نسبت کس کو کہتے ہیں؟ صاحبِ نسبت کہتے ہیں مؤمن متقی کو۔ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ کَانُوۡا یَتَّقُوۡنَ؎ ایمان اور تقویٰ یہ دو جز عطا ہوجائیں تو انسان ------------------------------