صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
وہی بچ جاتا ہے۔ ورنہ بچپن کی بگڑی ہوئی عادت بڑھا پے تک چلتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جو کچھ تم کمینہ پن اور ذلالت کرتے ہو سب تمہارے نفس کی شرارت ہے۔نفس اٰمِرْ نہیں ہے،اَمَّارَۃٌ بِالسُّوْءِہے لہٰذا ہوشیار رہواِلَّا مَارَحِمَ رَبِّیْ مگر جن پر رب کا سایۂ رحمت ہوجائے۔ لہٰذا سایۂ رحمت میں جولوگ ہیں ان کی برکت سے تم گناہوں سے، نفس کی شرارت سے، نفس کی جسارت سے، نفس کی حرارت سے بچ سکتے ہو بشرطیکہ جتنے میری رحمت کے واسطے ہیں جن پر میری رحمت برستی ہے ان کے سائے میں رہو۔ کون لوگ ہیں وہ؟ اہل اللہ اور اہل اللہ کے غلام ۔اورجوشخص نفس سے مغلوب ہو کر گناہ سے منہ کالا کر رہا ہے وہ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے محروم ہے۔ جس کے دن اچھے ہوتے ہیں اس کو اللہ تعالیٰ توفیقات سے مدد پہنچادیتے ہیں ؎ سن لے اے دوست جب ایام بھلے آتے ہیں گھات ملنے کی وہ خود آپ ہی بتلاتے ہیں کوئی کہے کہ ہم کہاں اللہ والے ڈھونڈیں؟ تو کہہ دو کہ اگر اللہ والے نہ ملیں تو آنکھیں تو ہیں، دیکھتے تو ہوکہ فلاں آدمی نے فلاں اللہ والے کی صحبت اٹھائی ہے۔ لہٰذا اللہ والے مل جائیں تو کیا کہنا ہے ورنہ اللہ والوں کے غلاموں سے بھی وہی کام ہوتا ہے۔ اس کی مثال سن لیجیے۔ اگر حکیم اجمل خان کا ایک شاگرد ڈربن میں ہو تو جب سن لوگے کہ حکیم اجمل خان کاصحبت یافتہ ہے تو چاہے مہنگا علاج کرتا ہو اسی سے علاج کراؤ گے۔ ایسے ہی اللہ والوں کے غلام کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَمیں شامل ہیں، اے ایمان والو! تقویٰ اختیار کرو اور صادقین متقین کی صحبت میں رہو تو متقین میں سب آگئے، اہل اللہ بھی آگئے، ان کے غلام بھی آگئے۔ اور دنیاوی حکیم تو علاج کاپیسہ لیتے ہیں لیکن اللہ والے اور ان کے غلام کوئی پیسہ نہیں لیتے۔ وہ اللہ کے بندوں کو اللہ کے لیے اللہ تک پہنچانے کے لیے اپنی جان گھلاتے ہیں۔ہدایت کی علامت ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ پر فدا ہونا اللہ والوں کی صحبت کے بغیر ممکن نہیں۔ اللہ تعالیٰ جس کو ہدایت دینا چاہتے ہیں تو اس کی سب سے پہلی علامت یہ ہے کہ