صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
ہر شخص اپنے گہرے دوست کے دین پر ہوجاتا ہے پس چاہیے کہ جس کو خلیل بناؤ خوب دیکھ لو کہ کیسا ہے؟ ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں: قَوْلُہٗ :عَلٰی دِیْنِ خَلِیْلِہٖ اَیْ غَالِبًا، وَالْخُلَّۃُ الْحَقِیْقِیَّۃُ لَا تَتَصَوَّ رُاِلَّا فِی الْمُوَافَقَۃِ الدِّیْنِیَّۃِ، اَوِ الْخُلَّۃُ الظَّاہِرِیَّۃُ قَدْتُفْضِیْ اِلٰی حُصُوْلِ مَا غَلَبَ عَلٰی خَلِیْلِہٖ مِنَ الْخَصْلَۃِ الدِّیْنِیَّۃِ وَ قَالَ الْغَزَالِیُّ: مُجَالَسَۃُ الْحَرِیْصِ وَمُخَالَطَتُہٗ تُحَرِّکُ الْحِرْصَ، وَ مُجَالَسَۃُ الزَّاہِدِ وَ مُخَالَطَتُہٗ تَزْہَدُ فِی الدُّنْیَا، لِاَنَّ الطِّبَاعَ مَجْبُوْلَۃٌ عَلَی التَّشَبُّہِ وَالْاِقْتِدَاءِ بَلِ الطَّبْعُ یَسْرِقُ مِنَ الطَّبْعِ مِنْ حَیْثُ لَا یَدْرِیْ، وَالْخُلَّۃُ الصَّدَاقَۃُ وَالْمَحَبَّۃُ اللَّتِیْ تَخَلَّلَتِ الْقَلْبَ مَضَارَتْ خِلَالُہٗ اَیْ فِیْ بَاطِنِہٖ ؎ حقیقی محبت اور خُلّت صرف اہل اﷲ میں پائی جاتی ہے۔ امام غزالی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ حریصِ دنیا کی صحبت اور میل جول حریصِ دنیا بنا دیتی ہے اور دنیا کی محبت سے پاک بندے یعنی زاہدین کی صحبت زاہد بنا دیتی ہےکیوں کہ انسان کی طبیعت میں فطری طور پر تشبہ اور اقتدا اور نقل کا مادہ ہوتا ہے۔ پس طبائع غیر شعوری طور پر دوسری طبائع سے اخلاق چُرالیتے ہیں۔خُلّت وہ محبت ہے جو قلب کے باطن میں داخل ہوجاوے۔محبت للّٰہی اور فی اللّٰہی کا ایک اور انعام اس محبت کی برکت سے بندہ اﷲ تعالیٰ کا محبوب بن جاتا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: اِنَّ رَجُلًا زَارَ اَخًالَّہٗ فِیْ قَرْیَۃٍاُخْرٰی، فَاَرْسَلَ اللہُ لَہٗ عَلٰی مَدْرَجَتِہٖ مَلَکًا، قَالَ: اَیْنَ تُرِیْدُ، قَالَ: اُرِیْدُ اَخًا لِیْ فِیْ ہٰذِہِ الْقَرْیَۃِ، قَالَ: ہَلْ لَّکَ عَلَیْہِ مِنْ ------------------------------