صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
دوسروں کو لگا سکے گا۔ دوسری مثال یہ ہے کہ دو تالاب ہیں۔ ایک تالاب مچھلیوں سے محروم ہے اور دوسرے تالاب میں مچھلیاں ہیں تو خالی تالاب اگر اپنی سرحد مچھلیوں والے تالاب سے ملا دے تو اس کی ساری مچھلیاں اس خالی تالاب میں آجائیں گی۔ اسی طرح اﷲ والوں سے تعلق کرنے سے ان کے دل کا تقویٰ دوسرے دلوں میں منتقل ہوجاتا ہے۔صحبتِ اہل اﷲ اور فہمِ دین علم پر ایک اور بزرگ کا قول یاد آگیا جو میں نے اپنے شیخ سے بارہا سنا۔آپ لوگ بھی یاد کر لیجیے کام آئے گا۔ شیخ فرماتے تھے’’یک مَن علم را دَہ مَن عقل باید‘‘یعنی ایک مَن علم کے لیے دس مَن عقل چاہیے اس علم کے استعمال کے لیے، اور یہ عقل بدونِ صحبت اور تربیتِ اہل اﷲ نصیب نہیں ہوتی۔ دین کی سمجھ بہت بڑی نعمت ہے۔صحبتِ صالحین اور توفیقِ اتباعِ سنت اﷲ والے صاحبِ نور ہوتے ہیں۔حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے نقشِ قدم کی اتباع کی برکت سے ان کا دل نورانی ہوجاتا ہے ۔لہٰذا وہ اپنے ارشاد سےراہِ سنت سے باخبر بھی کرتے ہیں اور اپنے نورِ باطن کو اپنے الفاظ کے ہمراہ کر دیتے ہیں۔جس کی برکت سے دوسروں کو بھی ہدایت ہوتی ہے اور اﷲ کا راستہ نہ صرف آسان بلکہ لذیذ ہوجاتا ہے۔صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت چند مفید مثالوں سے ہر ولی را نوحِ کشتی باں شناس صحبتِ ایں خلق را طوفان شناس مولانا فرماتے ہیں کہ اولیاء اﷲ کو حضرت نوح علیہ السلام کا نائب سمجھو۔ اگر تمہیں طوفان سے بچنا ہے تو ان کی کشتی میں بیٹھنا اپنی سعادت اور حفاظت سمجھو۔ مخلوق کے ساتھ اختلاط اور رات دن مخلوق میں رہنا یہی سیلاب اور طوفان ہے کہ اسی سے بندہ گناہ گار ہوجاتا ہے کیوں کہ غافلین کے ساتھ رہنے سے غفلت پیدا ہوتی ہے اس لیے کسی اﷲ والے کی کشتی