صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
اصلاح کے لیے صحبت ِ اہل اللہ ضروری ہے تو میرے دوستو! اللہ تعالیٰ سے تعلق قائم کرنے اور اس کو باقی رکھنے کے لیے تقویٰ کی ضرورت ہے اور تقویٰ کے لیے صحبت ِاہل اللہ کی ضرورت ہے، ان کی برکت سے سمجھ ملتی ہے۔ یہ بات حضرت مولانا مسیح اللہ خان صاحب جلال آبادی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمائی۔ اس لیے ان کی بات نقل کر رہا ہوں۔ یہ مال ابھی ملا ہے ۔ لاہور میں تین دن کا اجتماع تھا، میں جمعہ کی شام کو گیا تھا اور کل گیارہ بجے آیا ہوں۔ تو وہاں حضرت مولانا مسیح اللہ خان صاحب جلال آبادی جلال آباد سے تشریف لائے تھے، جلال آباد تھانہ بھون سے قریب ہے، حضرت کو میں نے تھانہ بھون میں بھی دیکھا تھا،یہ وہاں آئے اور تھانہ بھون میں حاجی امداد اللہ مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ کے حجرے میں دو رکعت نماز پڑھی۔میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ یہ اللہ والے کیسے برکت لوٹتے ہیں کہ بزرگوں کے مصلیٰ پر نماز پڑھنا بھی اپنے لیے برکت سمجھتے ہیں۔تکبر کا نشہ شراب کے نشے سے زیادہ خطرناک ہے تو حضرت نے فرمایا کہ اصلاح بغیر شیخ کے نہیں ہوتی۔ نہ عبادت سے ہوتی ہے نہ علم سے ہوتی ہے۔ شراب چھوڑنا آسان ہےکیوں کہ خاندان بھی طعنہ دے رہا ہے، محلے والے بھی طعنہ دے رہے ہیں ،برادری بھی بائیکاٹ کیے ہوئے ہے کہ یہ شرابی ہے۔ لہٰذا شراب چھوڑنا آسان ہے۔کبھی مخلوق کے ڈر سے یا خاندانی شرافت اور بدنامی کے خوف سے آدمی ظاہری گناہ چھوڑ دیتا ہے لیکن تکبر کا نشہ،اپنے کو بڑا سمجھنے کا نشہ شراب سے زیادہ حرام ہے۔ لیکن اس کا پتا خود اس کو نہیں ہوتا وہ تو اہل اللہ ایکسرے کرتے ہیں۔ تب پتا چلتا ہے کہ اس کے اندر بڑائی کا نشہ آگیا ہے۔یہ بات مسیح اللہ خان صاحب نے فرمائی کہ شراب حرام ہے مگر تکبر اس سے زیادہ حرام ہے کیوں کہ شرابی اپنے کو حقیر سمجھتا ہے، اس کو کبھی شراب سے توبہ نصیب ہوسکتی ہے لیکن تکبر والا مریض جب تک اہل اللہ کی صحبت نہیں پاتا اسے اپنے مرض کا بھی پتا نہیں چلتا۔وہ اپنے