صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
دیتاہے۔تین دھوکے بازوں کے بعد اگر چوتھا بھی کوئی اُمید دلا دے تو اس کے چکر میں بھی آجاتے ہیں۔ لہٰذا اگر اللہ والوں کے بھیس میں کچھ لوگ غلط مل گئے تو بھی اللہ کے لیے سچے اللہ والے کی تلاش مت چھوڑو۔مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ در تگِ دریا گہر باسنگ ہاست فخر ہا اندر میانِ ننگ ہاست دریا کی گہرائی میں، اس کی مٹی میں اور بہت سے کنکروں، پتھروں میں موتی چھپا ہوتا ہے،بار بار غوطہ لگاؤگے تو ایک دن ان شاء اللہ موتی ہاتھ آجائے گا۔ اسی طرح اللہ والوں کے لباس میں جعلی پیر مل گئے تو اللہ والوں کی تلاش نہ چھوڑو، اللہ کے لیے اللہ والوں کو تلاش کرتے رہو۔اگر سچی طلب ہے تو اللہ تعالیٰ خود تمہیں اللہ والوں سے ملا دیں گے۔حضرت حافظ شیرازی کا واقعہ حافظ شیرازی رحمۃ اللہ علیہ اللہ کی تلاش میں جنگل میں رویا کرتے تھے(یہ سات بھائی تھے) ایک دن ایک بزرگ سلطان نجم الدین کبریٰ رحمۃ اللہ علیہ کو خواب میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ حافظ شیرازی نام کا میرا ایک بندہ جنگل میں میری یاد میں رو رہا ہے۔جاؤ اس کو اللہ والا بنا دو،آپ ان کے والد سے ملے۔ ان کے والد دنیا دار تھے۔ سلطان نجم الدین کبریٰ نے ان سے پوچھا کہ تمہارے کتنے لڑکے ہیں؟ انہوں نے کہا چھ اور حافظ شیرازی کے بارے میں نہیں بتایا۔ حضرت نجم الدین کبریٰ نے ان چھ لڑکوں کو دیکھا تو خواب میں جسے دیکھا تھا اس کی شکل کسی سے نہیں ملی۔ لہٰذا ان کے والد سے پوچھا کہ ان کے علاوہ کوئی اور بیٹا نہیں ہے؟ وہ کہنے لگے کہ ایک اور لڑکا ہے تو مگر وہ ذرا پاگل سا ہے، دنیا سے نکمّا، بے کار ۔جایئے جنگل میں دیکھ لیجیےوہیں کہیں روتا ہوگا۔ سلطان نجم الدین کبریٰ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: میں اسی دیوانے کی تو تلاش میں ہوں۔ تم دنیا کمانے والے لڑکوں کو اپنی اولاد سمجھتے ہو اور خدا کے خاص بندے کو اپنی اولاد نہیں سمجھتے۔ وہ تو اتنا قیمتی ہے کہ اللہ اس کو ولایت دینے کے لیے خود پیر کو مرید کے پاس بھیج رہا ہے ایسے قسمت والے مرید بھی ہوتے ہیں کہ خود اللہ والے ان کے پاس پہنچائے جاتے ہیں ؎