صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
جھاڑو مارتے ہیں اورکنستر میں رکھتے ہیں۔ تو یہ حسد جو ہے یہ بے وقوفی والا مرض ہے۔تربیتِ اہل اﷲ کی اہمیت کیا کہیں! عجیب معاملہ ہے، تربیت بہت بڑی نعمت ہے، کم علم تربیت یافتہ لوگوں سے اُمت کو زیادہ فائدہ پہنچا ہے اور عدمِ تربیت سے بڑے بڑے قابل علماء سے کم فائدہ پہنچا ہے۔ حاجی امداد اﷲ صاحب بڑے عالم نہیں تھے مگر میاں جی نور محمدرحمۃ اﷲ علیہ کے تربیت یافتہ تھے تو بڑے بڑے مجددین کے پیر ہوئے یا نہیں؟کیسے کیسے علماء کے شیخ ہوئے۔ اس لیے علمِ کتاب کے ساتھ ساتھ صحبت زیادہ ضروری ہے۔ اور ایک دلیل اور یاد کرلو کہ جب غارِ حرا میں اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَق نازل ہوئی تو ایک ہی آیت تو نازل ہوئی تھی، اس سے نبوتِ کاملہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کو عطا ہو گئی، کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ ابھی ایک آیت نازل ہوئی ہے جب مکمل قرآن نازل ہوگا تب یہ نبی مکمل ہوگا۔ تو جب کتاب تھوڑی نازل ہوئی جب علم تھوڑا ہے تو نبی بھی ناقص ہونا چاہیے لیکن اسی وقت سے آپ مکمل نبی بنائے گئے اور اس وقت جو صحابہ ایک آیت پر ایمان لائے تھے جب کہ پوری کتاب اﷲ تئیس سال میں مکمل ہونی تھی، لیکن جو صحابہ ایک آیت پر ایمان لائے وہ اَلسَّابِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ ؎ ہوئے اور جو تئیس برس میں کتاب مکمل ہونے پر ایمان لائے اور اس کا علم حاصل کیا ان کا علم زیادہ تھا اور سابقین کا علم ایک آیت پر تھا لیکن ان کو اﷲ نے اَلسَّابِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ فرمایا اور بعد والوں کو اَلسَّابِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ نہیں فرمایا کیوں کہ وہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم پر پہلے ایمان لائے تو معلوم ہوا کہ صحبت کی قیمت زیادہ ہے علم سے۔ یہ میں نے کہیں پڑھا نہیں ہے مگر میرے قلب کو اﷲ تعالیٰ کے کرم سے ایسے ایسے علوم عطا ہوتے ہیں۔ بس آپ لوگوں کی محبت کا اﷲ تعالیٰ صلہ عطا فرمائے۔صحبتِ اہل اﷲ کی اہمیت پر مفتئ اعظم مفتی محمد شفیع کا ایک ارشاد ہر چند شغلِ درس و فتاویٰ بدیوبند لیکن شبے بخانقہِ تھانہ خوشتر است