صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
ترجمہ و تشریح:اے مخاطب! تو کس کام سے میرا مرتبہ بلند کرنا چاہتا ہے اور مجھے دستارِ فضیلت سے کیا دکھاتا ہے؟ میں نے تو روزِ اوّل ہی راہِ عشق میں قدم رکھتے ہی اپنے ہر بُنِ موسے دستارِ فضیلت کو اتار پھینکا ہے ؎ نہ جانے کیا سے کیا ہوجائے میں کچھ کہہ نہیں سکتا جو دستارِ فضیلت گم ہو دستارِ محبت میں یعنی اگر اہل علمِ اپنے احساسِ علم کو فنا کرکے کسی اﷲ والے کی کچھ دن صحبت اٹھالیں تو پھر ان کا علم غلغلہ مچا دے گا اور ان کے اخلاص کا دھواں بالائے فلک ہلچل مچا دے گا۔ ان کے درد کی خوشبو آفاقِ عالم میں نشر ہوگی۔ علی و خالد و رستم بگرد من نرسد بدست نفس مخنث چرا زبوں باشم ترجمہ و تشریح:بڑے بڑے پہلوانوں کی جو علی و خالد و رستم کے لقب سے مشہور تھے میرے مقابلے میں آنے کی ہمت نہ کر سکے ( یہ عام مسلمانوں کے نام مراد ہیں، نہ کہ حضرات صحابہ کے مبارک اسماء۔ خوب سمجھ لیں) لیکن اس نفس مخنث کے مکر و فریب سے میں گناہوں میں مبتلا ہو کر ذلیل و خوار ہوں۔ مطلب یہ کہ نفس کو پچھاڑنا جسمانی طاقت سے ممکن نہیں، کسی اﷲ والے کا دامن مضبوط پکڑنے سے جو روحانی طاقت حاصل ہوتی ہے اس سے یہ زیر ہوگا۔سکونِ دل کی دولت کہاں سے ملتی ہے خزاں گر باغ و بستاں را بسوزد بہ خنداند جہانِ نو بہارم ترجمہ و تشریح:اگریہ موسمِ خزاں باغات و بستاں و چمن کو جلا دیتا ہے تو میرے باطن کی بہار (قرب کا فیض) ایک جہاں نو کو خندہ کرتا ہے۔ یعنی اہل اﷲ کو جو قرب حق تعالیٰ کا عطا ہوتا ہے وہ ان کی زندگی کو اس قدر پُر لطف کر دیتا ہے کہ ان کے پاس جو بھی