صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
گیلن ہو، نہ خود اس سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں، نہ دوسروں کو فائدہ پہنچاسکتے ہیں۔ جس طرح ٹرک اور ٹینکر چل ہی نہیں سکتا جب انجن ہی میں پیٹرول نہ ہو۔ اسی طرح اپنے علم پر عمل کی توفیق نہیں ہوسکتی اگر دل میں اللہ کی محبت وخشیت نہیں۔ تو دوستو! دوسرے واقعہ سے کیا سبق ملا کہ دل کے انجن میں محبت وخشیت کاپیٹرول ہونا چاہیے، تب علم کانفع پہنچتا ہے، لازمی بھی اور متعدی بھی۔ اور خشیت ومحبت کے پیٹرول پمپ کہاں ہیں؟ اللہ والے ہیں۔صحبت ِاہل اللہ چین و سکون کی ضمانت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اگر اس آیت پر یقین نہ آئے: اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ ؎ اللہ کی یاد ہی سے دلوں کو چین ملتا ہے۔ تو دس دن بادشاہوں کے پاس رہ لو، دس دن رومانٹک دنیا والوں کے پاس رہ لو ،جو ہر وقت حسینوں اور ٹیڈیوں اور فلمی گانوں کے چکر میں رہتے ہیں، اور دس دن تاجروں کے پاس بھی رہ لو، ان کوڈالروں کی گڈّیاں گنتے ہوئے دیکھ لو، اور دس دن کسی اللہ والے کے پاس بھی رہ لو، تمہارا دل خود فیصلہ کر لے گا کہ سکون اور چین تو اللہ والوں کے پاس ہے۔صحبت ِ اہل اللہ کے اہتمام کے ساتھ دنیا میں انہماک مضر نہیں بس آخر میں ایک نصیحت کرتا ہوں، جس دنیا سے ہمیشہ کے لیے جانااور لوٹ کر کبھی نہ آنا، ایسی دنیا سے دل کا کیا لگانا؟مگر کاروبار کو منع نہیں کرتا۔ کار بھی ہو، کاروبار بھی ہو، مگر دل میں اللہ یار ہو۔ اور اس کی مشق اللہ والوں کے ساتھ رہنے سے ہوگی، صحبت ِصالحین میں رہنے سے ہوگی۔کون سے بزرگ کی صحبت میں رہنا چاہیے؟ بزرگوں نے ہمیشہ مشورہ دیا ہے کہ اللہ والوں کے پاس، درویشوں کے پاس، ------------------------------