صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
رہے گا، جہاں جائے گا چھا جائے گا۔ کوئی حال، کوئی ماحول، کوئی معاشرہ اس کو اللہ سے غافل نہیں کرسکتا، بلکہ غافلین کو بھی وہ اللہ کی یاد دلائے گا اور پھر یہ شعر پڑھا کرتے تھے ؎ جہاں جاتے ہیں ہم تیرا فسانہ چھیڑ دیتے ہیں کوئی محفل ہو تیرا رنگ ِمحفل دیکھ لیتے ہیںحسن ِ فانی سے اہل اللہ کے استغنا کی وجہ کہاں جاتے ہو دوستو! اللہ پر مرکر دیکھو۔یہ بتاؤکہ ساری دنیا کی لیلاؤں کو نمک کون دیتا ہے؟ جلدی بتاؤ جو انو! اللہ۔ تو جس کے دل میں وہ خالقِ نمکیاتِ لیلائے کائنات آتا ہے، جس کے دل میں ساری لیلاؤں کانمک دینے والا آتا ہے، وہ ان مرنے والی لاشوں کے چکر میں نہیں آتا۔اولیاء کے قلوب کی لذتِ بے مثال خود اللہ تعالیٰ اس کے قلب کو وہ لذّت دیتے ہیں کہ ساری دنیا کے رومانٹک پاگل کیاجانیں اس نام کی لذّت کو۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھواور اللہ کے عاشقوں سے پوچھو۔ فرماتے ہیں کہ ؎ بالب ِ یارم شکر راچہ خبر میں جب اللہ کہتا ہوں تو اتنی مٹھاس معلوم ہوتی ہے کہ شکر ظالم کیاجانے اس مٹھاس کو۔شکر تو مخلوق ہے اور اللہ کاکوئی ہمسر اور کفو نہیں ہےوَ لَمۡ یَکُنۡ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ نکرہ تحت النفی ہے، اور فرماتے ہیں کہ اے دنیا والو ؎ اے دوست شکر خوشتر یا آں کہ شکر سازد اے دنیا والو! یہ شکر زیادہ میٹھی ہے یاشکر کاپیدا کرنے والا زیادہ میٹھا ہے ؎ اے دوست قمر خوشتر یا آں کہ قمر سازد اے دنیا والو!یہ چاند زیادہ حسین ہے یاچاند کابنانے والا زیادہ حسین ہے۔