صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
وَ مَاۤ اَلَتۡنٰہُمۡ مِّنۡ عَمَلِہِمۡ مِّنۡ شَیۡءٍ اور ان کے عمل میں بھی کچھ کمی نہیں کی جائے گی۔یہ نہیں کہ ان کا عمل تہجد و نوافل وغیرہ کاٹ کر ان سُستوں اور کاہلوں کو دے دیا جائے۔ نہیں! کچھ کمی نہیں کی جائے گی۔محض ان کے اعزاز و اکرام کے لیے ان کی اولاد کو ان کے ساتھ لاحق کر دیں گے۔لِتَسْلِیَتِہِمْ وَلِسُرُوْرِہِمْتاکہ ان کو تسلی ہو اور ان کا دل خوش ہوجائے۔؎الحاق مع الکاملین کے متعلق ایک مسئلۂسلوک یہاں ایک بڑی خوشی اور بشارت کی بات سناتا ہوں۔ حکیم الامت تھانوی نوّر اللہ مرقدہٗ نے فرمایاکہ اس آیت کی تفسیر میں جو احادیث ہیں ان میں ایک حدیث میں ذرّیات کے بعد اولاد کو عطف کیا گیا ہے ۔تو حضرت’’بیان القرآن ‘‘میں فرماتے ہیں کہ معطوف اور معطوف علیہ میں مغایرت ضروری ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ اولاد کے علاوہ بھی کوئی ذریات ہے یعنی ذریت سے مراد مطلق توابع ہیں۔ لہٰذا اس میں ان شاء اللہ شاگرد،مریدین اور احباب بھی شامل ہوجائیں گے۔ تلامذہ اور مریدین یہ دونوں محبت اور اطاعت کا تعلق رکھتے ہیں۔ اس لیے ان کے بھی داخلے کی گنجایش ہے۔ تو مجھے اس بات سے بہت خوشی ہوئی۔ حضرت نے تفسیر’’بیان القرآن ‘‘میں لکھا ہے کہ اس میں تلامذہ اور مریدین بھی شامل ہیں،یہ بھی ذریات ہیں، روحانی اولاد ہیں۔روحانی ڈاکٹر اور ان کا طریقۂ علاج جس کو گناہ کرنے کی عادت پڑ گئی ہو تو اس کی اصلاح کروائے، اس کے لیے روحانی ڈاکٹر موجود ہیں۔اللہ والے صالحین موجود ہیں۔ان سے ملو۔دیکھیے دو سال ہوجانے کے بعد بچے پر ماں کا دودھ پینا حرام ہوجاتا ہے لیکن اگر کوئی بچہ پھر بھی دودھ پینے کے لیے ماں سے لڑ رہا ہو، چلاّ رہا ہو، تو ماں اس کا علاج کرتی ہے اور نیم کی پتی پیس کر ------------------------------