صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
مرے دوستو سنو غور سے یہ صدائے اختر بے نوا نہ ہو ذکرِ حق نہ ہو فکرِ حق تو یہ جینا، جینا حرام ہے ۳) تیسرا نسخہ جو اوپر کی دونوں تدبیروں کی روح ہے وہ یہ ہے کہ کبھی کبھی خدائے پاک کے عاشقوں کی صحبت میں حاضری دینا ؎ گر تو سنگِ خارہ و مر مر بوی چوں بصا حب دل رسی گوہر شوی (رومی) اگر تو پتھر جیسا سخت دل ہے لیکن اگر کسی اﷲ والے (اہلِ دل) کی صحبت میں بیٹھتا رہے گا تو موتی ہوجائے گا۔ لیکن لعل ایک دن میں لعل نہیں بنتا۔ ایک طویل مدت تک آفتاب کی شعا ع حکمِ الٰہی اور ارادۂ الٰہی سے اس پتھر کے ذرات پر اثر انداز ہوتی ہے پھر وہ لعل بن جاتا ہے۔اسی طرح اﷲ والوں کے دل کا آفتاب (ہدایت) اپنے مصاحبین اور رفقائے مخلصین کے دلوں پر آہستہ آہستہ اثر انداز ہوتا رہتا ہے اور حق تعالیٰ کی مشیت و فضل سے وہ لعل بن جاتے ہیں ؎ قریب جلتے ہوئے دل کے اپنا دل کر دے یہ آگ لگتی نہیں ہے لگائی جاتی ہے ایک مثال عرض ہے کہ ایک تالاب مچھلیوں سے خالی ہو وہ اگر مچھلی بھرے تالاب سے متصل ہوجائے تو وہ مچھلیاں اس کے اندر بھی آجاتی ہیں۔ اسی طرح خالی خولی دل جب کسی اﷲ والے کے دل سے مل جاتا ہے تو اس کا دردِ محبت اور نورِ یقین اس کے دل میں بھی اتر جاتا ہے ؎ ساری دنیا تری چوکھٹ پہ چلی سر رکھنے ہائے کیا بات مرے سجدۂ غماز میں ہے عشقِ لامحدود جب تک راہ نما ہوتا نہیں زندگی سے زندگی کا حق ادا ہوتا نہیں