صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
خوانداریم اے جمالِ مہتری کہ لبِ ما خشک و تو تنہا خوری اے سراپا جمالِ (روحانی)! ہم اس امر کے خوگر نہیں ہیں کہ ہمارے لب تو خشک رہیں اور آپ معرفت کا دریا پیتے رہیں۔ اولیاء را او در و نہا نغمہ ہاست طالباں رازاں حیاتِ بے بہا ست اولیائے کرام کے باطن میں بہت سے نغماتِ عشقِ حقیقی پوشیدہ ہیں جن سے طالبین کو آبِ حیاتِ محبت ملتی ہے اور وہ مردہ دل حق تعالیٰ کی محبت سے زندہ ہوجاتے ہیں۔ حضرت علامہ سید سلیمان ندوی فرماتے ہیں ؎ یہی زندگی جاودانی بنے جو آبِ حیاتِ محبت ملے ترے غم کی جو مجھ کو دولت ملے غمِ دو جہاں سے فراغت ملے محبت تو اے دل بڑی چیز ہے یہ کیا کم ہے جو اس کی حسرت ملے اور یہ فرمایا کہ ؎ نام لیتے ہی نشہ سا چھا گیا ذکر میں تاثیرِ دورِ جام ہے وعدہ آنے کا شبِ آخر میں ہے صبح سے ہی انتظارِ شام ہے