صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
گا؟ اسی طرح آپ حق تعالیٰ کی محبت کے انوار کو اپنے چہرے اور آنکھوں سے کیسے چھپا سکتے ہیں جب کہ نورِ ذکر آپ کی غذا ہے۔ ہر کہ باشد قوتِ او نورِ جلال چوں نزائد از لبش سحرِ حلال جس کی روحانی غذا حق تعالیٰ کا نور ہوتا ہے اس کے لبوں سے کلامِ مؤثر کیوں نہ پیدا ہوگا؟ (حکیم الامت مولانا تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے’’ سحرِ حلال‘‘ کا ترجمہ کلامِ مؤثر فرمایا ہے) در فراخ عرصۂ آں پاک جاں تنگ آید عرصۂ ہفت آسماں اﷲ والوں کی روح میں نسبت مع اﷲ کی برکت سے اس قدر وسعت پیدا ہوجاتی ہے کہ ہفت آسمان اس وسعت کے آگے تنگ معلوم ہوتے ہیں۔ جیسا کہ حدیثِ پاک سے تائید ہوتی ہے: اِنَّ النُّوْرَ اِذَا قُذِفَ فِی الْقَلْبِ اِنْشَرَحَ لَہُ الصَّدْرُ؎ جب حق تعالیٰ کا نورِ ہدایت کسی دل میں داخل ہوتا ہے تو اس کا سینہ کشادہ ہوجاتا ہے۔ شمۂ از گلستاں باما بگو جرعۂ بر ریز برما زیں سبو ہاں اپنے گلستانِ قرب سے مجھے بھی تو کچھ دیجیے اور اپنی معرفت کے سبو سے مجھے بھی تو کچھ پلائیے ؎ کچھ راز بتا مجھ کو بھی اے چاک گریباں اےدامنِ تر اشکِ رواں زلفِ پریشاں (اخترؔ) ------------------------------