صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
گڑا جاتاہوں جیتے جی زمیں میں گناہوں کی گِراں باری تو دیکھو ہوابیعت حفؔیظ اشرف علی سے بایں غفلت یہ ہشیاری تو دیکھو واقعی بڑی ہشیاری ہے!مبارک وہ بندہ ہے بہت ہی مبارک بندہ ہے وہ جو اللہ والوں سے تعلق کرلے، جو اللہ کے دوستوں سے دوستی کرلے۔ اللہ تعالیٰ جانتے ہیں کہ یہ ہماروں کا ہمارا ہے۔یہ ہمارے دوستوں کادوست ہے۔ لہٰذا اس پر بھی فضل فرمادیتے ہیں اور اس کو بھی اپنا بنالیتے ہیں۔ اللہ والوں کی صحبت سے تقدیریں بدل جاتی ہیں۔سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہھُمُ الْجُلَسَاءُ لَا یَشْقٰی جَلِیْسُھُمْا للہ تعالیٰ کے مقبول بندوںکے پاس بیٹھنے والا شقی نہیں رہ سکتا۔اس کی شقاوت کو سعادت سے اللہ تعالیٰ بدل دیتے ہیں۔ یہ لمبی حدیث ہے جس کا ایک جز یہ ہے کہ اللہ والوں کی مجلس میں ایک شخص غیر مخلص تھا ۔وہ وہاں اللہ کے لیے نہیں بیٹھا تھا، کسی ضرورت سے جارہا تھا کہ وہاں بیٹھ گیا۔ اللہ تعالیٰ نے فرشتوں سے پوچھا کہ میرے بندے کیا کررہے تھے؟ اللہ تعالیٰ کو تو سب معلوم ہے لیکن اپنے بندوں پر فخرومباہات فرمانے کے لیے پوچھتے ہیں۔ آخری جز اس لمبی حدیث کایہ ہے کہ اے فرشتو! گواہ رہنا میں نے ان سب کو بخش دیا۔ فرشتوں نے عرض کیا کہ وہاں ایک بندہ ذکر کے لیے نہیں بیٹھا تھا اِنَّمَا جَاءَ لِحَاجَۃٍ وہ کسی حاجت سے جارہا تھا، دیکھا کہ کچھ اللہ والے لوگ بیٹھے ہیں وہ بھی بیٹھ گیا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایاکہ میں نے اس کو بھی بخش دیاکیوں کہ میں اپنے مقبول بندوں کے پاس بیٹھنے والوں کو محروم نہیں کیاکرتا۔ ھُمُ الْجُلَسَاءُ لَا یَشْقٰی جَلِیْسُھُمْ ؎ اس کی شرح میں علامہ ابنِ حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ------------------------------