صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
۱۔ اَلْعَافِیَۃُ وَالْکَفَافُ عافیت وغیر محتاجی ۲۔ اَلْمَرْاَۃُ الصَّالِحَۃُ نیک بیوی ۳۔ اَلْاَوْلَادُ الْاَبْرَارُ نیک اولاد ۴۔ اَلْمَالُ الصَّالِحُ حلال روزی،حلال مال ۵۔ ثَنَاءُ الْخَلْقِ مخلوق میں تعریف ونیک نامی ۶۔ اَلْعِلْمُ وَالْعِبَادَۃُ دین کاعلم حاصل ہونا اور اس پر عمل یعنی توفیق ِعبادت ۷۔ اَلصِّحَّۃُ وَالْکِفَایَۃُ صحت وکفایت ۸۔ اَلنُّصْرَۃُ عَلَی الْاَعْدَاءِ دشمنوں کے مقابلے میں اللہ تعالیٰ کی مدد ۹۔ اَلْفَھْمُ فِیْ کِتَابِ اللہِ کتاب اللہ کی فہم ۱۰۔ صُحْبَۃُ الصَّالِحِیْنَ ؎ اللہ والوں کی صحبت جس کو اللہ والوں کی صحبت حاصل نہیں وہ دنیا کےحسنہ سے محروم ہے۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ پنجرے میں جونئی چڑیا پھنس کر آتی ہے، اور چمن اور گلشن سے محروم کردی جاتی ہے۔ شکاری دھوکا دینے کے لیے پنجرے کی تیلیوں کو رنگین کردیتا ہے ،اور دانوں کو بھی رنگین کردیتا ہے۔ تاکہ اس کو چمن یاد نہ آئے، اور پھڑ پھڑا نا بھی بھول جائے اس کے پر اور بازو مفلوج ہوجائیں۔ اسی طرح یہ شیطان کی بہت بڑی چال ہے کہ مؤمن سموسہ اور پاپڑ، کھچڑی اور کڑھی وغیرہ کے رنگین دانوں میں ایسا مشغول ہوجائے کہ اس کی طبیعت میں شوق ہی نہ رہے کہ آخرت کی طرف بڑھنے کی کوشش کرے۔ توشیخ فرماتے تھے کہ نئی چڑیا پرفرض ہے کہ پُرانی چڑیوں سے رابطہ کرے کہ تم لوگ چمن سے جدا ہو کر کس طرح فریاد کرتی ہو اے چڑیو!پھر یہ شعر پڑھتے تھے ؎ کس طرح فریاد کرتے ہیں بتادو قاعدہ اے اسیرانِ قفس میں نوگر فتاروں میں ہوں ------------------------------