صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
بوئے گل سے یہ نسیمِ سحری کہتی ہے حجرۂ غنچہ میں کیا کرتی ہے آسیر کو چل جس طرح حجرۂ غنچہ سے نسیمِ سحری بوئے گل کو لے کر اڑ جاتی ہے اسی طرح ہمارے دل کے گوشوں میں اﷲ کی محبت کا جو درد پنہاں ہے اﷲ والوں کی صحبت اس کو لے کر اڑ جاتی ہے اور وہ درد پنہاں ظاہر ہوجاتا ہے، اور اگر بغیرنسیمِ سحری کے کوئی اپنی انگلیوں سے کلی کو کھول دے تو خوشبو اُجاگر نہیں ہوگی۔ اسی طرح اﷲ والوں کی صحبت کے بجائے اپنے دل کی سیل کسی غیر فطری طریقے سے تڑواؤ گے تو اﷲ تعالیٰ کی محبت کی خوشبو ظاہر نہ ہوگی اور ہماری جانوں کی کلیاں محبت کی صلاحیتیں اپنے اندر لیے ہوئے فنا ہوجائیں گی۔ اﷲ والوں کے پاس زبان نہ بنے، کان بنے اور اتباع کرے۔ ان کی صحبت کے تین حقوق ہیں ؎ شیخ کے ہیں تین حق رکھ ان کو یاد اطلاع و اتباع و انقیاد (مجذوب) ۱)اپنی حالت کو بیان کرنا (۲) پھر ان کے مشوروں پر عمل کرنا( ۳) اور اپنی خود رائی سے باز رہنا۔ راہ بر تو بس بتا دیتا ہے راہ راہ چلنا راہ رو کا کام ہے تجھ کو مرشد لے چلے گا دوش پر یہ ترا رہ رو خیال خام ہے کامیابی تو کام سے ہوگی نہ کہ حسنِ کلام سے ہوگی ذکر کے التزام سے ہوگی فکر کے اہتمام سے ہوگی (مجذوب)