صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
مِنَ النَّبِیّٖنَ وَ الصِّدِّیۡقِیۡنَ وَ الشُّہَدَآءِ وَ الصّٰلِحِیۡنَ ؎ انبیاء(علیہم السلام) معصوم ہیں، بے گناہ ہیں، اور صدیقین، شہداء اور صالحین معصوم نہیں ہیں لیکن انبیاء کی اتباع کی برکت سے معصومین کے ساتھ غیر معصومین کو عطف کر دیا اور ہمیں یہ بتا دیا کہ اگر تم بھی پھولوں کے ساتھ رہنا چاہتے ہو تو اپنے کانٹوں کو اﷲ والوں کے پھولوں کے ساتھ ان کی اتباع کے ذریعے ملا دو۔ میرا شعر ہے ؎ ہمیں احساس ہے تیرے چمن میں خار ہے اخترؔ مگر خاروں کا پردہ دامنِ گل سے نہیں بہتر یعنی ہم آپ کے چمن میں کانٹے ہیں لیکن حاجی امداد اﷲ صاحب مہاجر مکی رحمۃ اﷲ علیہ اپنے صالحین ساتھیوں سے فرماتے ہیں کہ ؎ جس گلستان کے تم گلِ تر ہو خار اس بوستان کے ہم بھی ہیں ہم تمہارے دامن سے لپٹے ہوئے ہیں۔اگر کانٹا اپنا منہ چھپانا چاہتا ہے تو پھولوں کے دامن میں رہے وہ بھی پھولوں کے ساتھ بک جائے گا۔ گناہ گار نیکوں کے ساتھ رہیں تو ان شاء اﷲ! ان کے کانٹے بھی پھول بن جائیں گےیعنی فاسق ولی اﷲ بن جائیں گے ؎ چھپانا منہ کسی کانٹے کا دامن میں گلِ تر کے تعجب کیا چمن خالی نہیں ہے ایسے منظر سے اے دنیا والو!تعجب کیوں کرتے ہو؟ اگرچہ ہم گناہ گار ہیں مگر اﷲ والوں سے تو جڑے ہوئے ہیں، پھر تم کو کیوں تعجب ہوتا ہے؟ چمن ایسے منظر سے خالی نہیں ہے، جاؤ دیکھو! گلاب کے پھول کے پیچھے کانٹے بھی چھپے ہوئے ہیں۔یہ کانٹے ہوتے ہوئے بھی پھولوں کی خوشبو سونگھ رہے ہیں اور باغ سے نکالے بھی نہیں جارہے ہیں، لیکن اگر یہی کانٹے پھول سے الگ ہوتے تو مالی انہیں اکھاڑ کے پھینک دیتا۔ ------------------------------