صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
اور نور منتقل ہونے کادوسرا راستہ یہ ہے کہ اللہ والے جب اپنے ارشادات سے اللہ کاراستہ بتاتے ہیں تو کیا ہوتا ہے؟ اس کومولانا رومی فرماتے ہیں کہ ؎ شیخ ِنورانی ز رہ آگہہ کند اللہ والے صاحب ِنور اللہ کاراستہ بھی بتاتے ہیں اور ؎ نور را بالفظہا ہمرہ کند اپنے نورِ باطن کو اپنے لفظوں کےکیپسول میں رکھ کر طالبین کے کانوں کے قِیف سے ان کے دلوں میں پہنچادیتے ہیں۔یہ نورِ متعدی نورِ قلب کے متعدی ہونے کاذریعہ ہے۔ لہٰذا اپنے قالب کو ان کی مجلس میں لے جاؤ۔ ان کے پاس بیٹھو اور ان کی باتیں سنو۔ اور عورتوں کے لیے اہل اللہ کی صحبت ان کا وعظ سننا ہے۔ وہ کان کے ذریعے سے صاحب ِ نسبت اور ولی اللہ ہوجائیں گی۔ کانوں سے سنتی رہیں،یا ان کے کیسٹ سنتی رہیں اور کیسٹ دستیاب نہ ہوں تو اللہ والوں کی کتابیں پڑھیں، لیکن وعظ سننے کافائدہ زیادہ ہے کتاب سے، کیوں کہ وعظ میں ان کادردِ دل براہِ راست شامل ہوتا ہے۔ لہٰذا جہاں وعظ ہورہا ہو پہنچ جاؤ بشرطیکہ پردہ کاانتظام ہو۔ جس پیر کے یہاں دیکھو کہ عورتیں اور مرد مخلوط بیٹھے ہیں تو سمجھ لو یہ پیر نہیں ہے پَیر ہے۔وہاں سے اپنے پَیر جلدی سے اٹھالو، اور ادھر کارخ بھی نہ کرو کیوں کہ یہ اللہ والا نہیں ہےشیطان ہے، شاہ صاحب نہیں ہے سیاہ صاحب ہے۔ اور اس کی خانقاہ نہیں ہے خوامخواہ ہے۔ ۳۔ وہ راتوں میں اپنے پاس کے بیٹھنے والوں کے لیے اور اپنے صحبت یافتہ لوگوں کے لیے دعائیں کرتے ہیں کہ اے خدا! جو بھی خانقاہ میں آئے محروم نہ جائے۔ ان کی آہ کو اللہ تعالیٰ رد نہیں کرتا۔ دیکھیے! ایک بچہ کسی کے ابا سے لڈو مانگ رہا ہے۔ ابا اس کو لڈو نہیں دیتا کہ یہ میرا بیٹا تھوڑی ہے، لیکن اتنے میں اس کا بچہ آتا ہے اور کہتا ہے کہ ابو! یہ میرا کلاس فیلو ہےمیں اس کے ساتھ کھیلتا ہوں اور اسی کے ساتھ پڑھتا ہوں یہ میرا جگری دوست ہے۔ جب جگری دوست کہتا ہے تو ابا کاجگر ہل جاتا ہے کہ میرے بیٹے کاجگری دوست ہے اور فوراً اس کو بھی لڈو دے دیتا ہے۔ تو اللہ والوں سے جگری دوستی کرو،معمولی دوستی سے کام نہیں بنے گا۔ اتنی دوستی کرو کہ وہ آپ کو