صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
یتیمے کہ نا کردہ قرآن درست کتب خانۂ چند ملت بہ شست وہ یتیم شخصیت جو نبوت سے آراستہ کی جارہی ہے اس پر صرف اِقْرَاْنازل ہونے کے ساتھ ہی ساری آسمانی کتابیں منسوخ کردی گئیں۔ ابھی قرآنِ پاک مکمل نازل نہیں ہوا،لیکن اس وقت جولوگ ایمان لائے وہوَالسّٰبِقُوۡنَ الۡاَوَّلُوۡنَ؎ ہوئے۔ اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ صحبت بہت بڑی نعمت ہے۔ شرفِ صحابیت کو اللہ تعالیٰ نے مکمل قرآنِ نازل ہونے پر مشروط نہیں کیا بلکہ جو ابتدامیں ایمان لائے ان کادرجہ زیادہ فرمایا اور قرآنِ پاک مکمل نازل ہونے کے بعد جو ایمان لائے ان کو صحابیت کا وہ مقام نہیں ملا جو حضرت ابوبکر صدیق کو، جو حضرت عمر فاروق کو، جو حضرت عثمان وعلی رضوان اللہ علیہم اجمعین کو ملا۔معلوم ہوا کہ صحبت بہت بڑی نعمت ہے۔ ایک آدمی آتا ہے اور حالت ِ ایمان میں نبی کو دیکھ لیتا ہے اور فوراً ہی اس کا ہارٹ فیل ہوجاتا ہے، بتایئے !وہ صحابی ہوایا نہیں؟ ابھی اس نے کوئی عمل نہیں کیا لیکن صحابی ہوگیا۔ اس کے بعد کوئی بہت بڑے بڑے اعمال کرے لیکن نبی کو نہ دیکھے تو ادنیٰ صحابی کے برابر نہیں ہوسکتا۔ اس کی ایک اور مثال اللہ تعالیٰ نے عطا فرمائی کہ سورج دیکھ لینے کے بعد پھر کوئی دوسرا لاکھ چاند اور ستارے دیکھے اسے سورج دیکھنے والے کامقام نصیب نہیں ہوسکتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آفتابِ نبوت تھے۔ میرا ایک نعت کاشعر ہے ؎ آپ کامرتبہ اس جہاں میں جیسے خورشید ہو آسماں میں دوستو! صحبت ِاہل اللہ اتنی بڑی نعمت ہے کہ اس پر اگر کتابوں کی کتابیں لکھی جائیں تو حق ادا نہیں ہوسکتا۔ حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ کیا مولانا رشید احمد گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ اور مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ اور ہم لوگ عالم نہیں تھے؟ لیکن آہ! دنیا میں ہمارا ------------------------------