صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
سوائے انبیاءعلیہم السلام کے ہر انسان کانفس بہت ہی خطرناک ہے۔ انبیاء علیہم السلام معصوم ہوتے ہیں، ان کا نفس ان کے تابع کردیا جاتا ہے۔ ان کو اپنے نفس کومٹانا نہیں پڑتا وہ مٹے مٹائے ہوتے ہیں۔ تب ہی تو ان کو نبوت ملتی ہے۔ نبوت کسبی چیز نہیں ہے کہ ہر شخص حاصل کرلے۔ نبوت وہبی چیز ہے اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطائے شاہی ہے۔ اور اب نبوت کادروازہ بند ہوچکا ۔ حضورصلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں۔اب قیامت تک کوئی نبی نہیں آئے گا۔ لیکن آپ کی امت میں ولی اللہ پیدا ہوتے رہیں گے لیکن امتی ولی اللہ کب بنے گا؟ جب کسی ولی اللہ کے ہاتھوں چڑھ جائے گاپھر اس ولی اللہ کے فیض سے ولی اللہ بن جائے گا۔ اس لیے جاہ اور باہ ان دوچیزوں کو مٹائے بغیر کسی کو اللہ نہیں مل سکتا۔ اور باہ کیاچیز ہے؟ شہوت۔اور شہوت کیا چیز ہے؟ گناہ کاتقاضا،عورتوں اور لڑکوں کو دیکھنے کاجی چاہنا، ان کو پیار کرنا ان کو لپٹانا، چپٹانا اور ان سے منہ کالا کرنا۔ ان امراض کاعلاج اللہ والوں کے پاس ہے۔ صرف کتابیں پڑھ کر اصلاح نہیں ہوسکتی۔ بہت بڑے بڑے لوگ جو علم کاپہاڑ تھے مگر گناہ نہیں چھوٹا جب تک کسی اللہ والے کاہاتھ نہیں پکڑا۔ علم سے اگر اللہ ملتا تو شیطان بھی بہت بڑا عالم تھایہاں تک کہ تمام پیغمبروں کی شریعتوں کے کلیات وجزئیات اسے یاد ہیں مگر علم وعمل میں فاصلے ہوتے ہیں وہ بغیر صحبت کے دور نہیں ہوتے۔ ایک صاحب ایک بزرگ کے پاس گئے اور کہا کہ حضرت! اللہ والوں کی صحبت کی کیا ضرورت ہے، ہم خود کتابیں پڑھ کر اللہ والے ہوسکتے ہیں۔ فرمایا: کہ اگر کتابیں پڑھ کر اللہ والے ہوسکتے ہیں تو صحابی بن جایئے۔ کہنے لگے: صحابی بننے کے لیے تو حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت کی ضرورت ہے۔ فرمایا کہ اچھا آپ تابعی ہوجایئے تو کہا کہ تابعی کے لیے ضرورت ہے صحابہ کی صحبت کی۔ فرمایا کہ اچھا آپ تبع تابعی ہوجایئے۔ کہا کہ اس کے لیے تابعی کی صحبت ضروری ہے۔ اس کے بعد مولوی صاحب خاموش ہوگئے اور عرض کیا کہ حضرت! میں سمجھ گیا کہ اللہ والا بننے کے لیے صحبت ضروری ہے۔ عربی کی لغت کتنی وسیع ہے! صحابی کے علاوہ دوسرے الفاظ بھی تھے لیکن