صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
والے میں وہ بات نہیں پاؤ گے جو صحبت یافتہ لوگوں سے پاؤ گے۔ دیکھیے! قرآنِ پاک ابھی مکمل نازل نہیں ہوا صرف اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ؎ نازل ہوئی اور نبوت عطا ہو گئی۔ قرآنِ پاک ابھی ۲۳ سال میں مکمل ہوگا لیکن نبوت آپ کو ایک ہی آیت کے نزول پر مکمل عطا کی گئی۔ نبوت ناقص نہیں دی گئی کہ قرآنِ پاک ابھی مکمل نہیں ہوا تو نبوت تھوڑی سی دے دی گئی ہو۔ نہیں! مکمل نبوت عطا ہوئی، اور ایسی مکمل ہوئی کہ جس نے آپ کو اس حالت میں دیکھا وہ صحابی ہو گیا، اور مکمل صحابی ہوا ہے ناقص صحابی نہیں ہوا۔ وہ صحابی مکمل، آپ نبی مکمل، اگرچہ قرآنِ پاک ابھی مکمل نازل نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ نبوت اور صحابیت کتاب اﷲ کی تکمیل کی تابع نہیں۔ اگر کتاب صحبت سے زیادہ اہم ہوتی تو اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَکے نزول کے وقت ایمان لانے والے صحابی نہ ہوتے بلکہ یہ ہوتا کہ ابھی تو ایک ہی آیت نازل ہوئی ہے، جب پورا قرآن نازل ہوجائے گا تب صحابی بنو گے۔ لیکن ایسا نہیں ہوا بلکہ اس وقت ایمان لانے والے صحابہ کا مقام سب سے بڑھ گیا اور وہ اَلسَّابِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ کہلائے، اور آج پورا قرآن سینوں میں ہے لیکن کوئی صحابی بن کر دکھائے! اس سے اندازہ کیجیے کہ صحبت کیا چیز ہے۔ انڈا ایک لاکھ سال تک پڑا رہے تو انڈا ہی رہے گا بلکہ گندا ہوجائے گا، اور مرغی کی صحبت میں21دن تک رہے تو حیات آجاتی ہے۔ ایسے ہی جو لوگ بزرگوں کے پاس رہتے ہیں ان کو حیاتِ ایمانی عطا ہوتی ہے۔صحبت یافتہ عالم کے اخلاق میں اور غیر صحبت یافتہ عالم کے اخلاق میں آپ زمین و آسمان کا فرق پائیں گے۔ بے صحبت یافتہ کہیں دولت سے بِک جائے گا، کہیں مال سے، کہیں جاہ سے، کہیں باہ سے۔ اور اﷲ کا ولی اور صاحبِ نسبت کبھی بک نہیں سکتا۔ سورج اور چاند سے نہیں بک سکتا، سلاطین کے تخت و تاج سے نہیں بِک سکتا، لیلائے کائنات کے نمکیات سے نہیں بک سکتا اور مجانینِ عالم کی عشقیات سے بھی نہیں بک سکتا۔ اسی لیے بڑے پیر صاحب شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ ------------------------------