صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
حریصوں کااور وعظ سننے کے لالچیوں کا۔حضرت شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ جب تک وعظ فرماتے تھے، سو ڈیڑھ سو آدمیوں کا مجمع ہوتا تھااور جب حضرت بیمارہوگئے، کمزور ہوگئے اور وعظ نہیں کہنے لگے تو مجمع گھٹتے گھٹتے پندرہ بیس آدمی تک رہ گیا، اور سارے وعظیہ لوگ بھاگ گئے۔ وعظیہ کا تعزیہ جلد دفن ہوجاتا ہے، اس کا عشق و محبت ختم ہوجائے گا۔ جب سنے گا کہ مولانا بیمار رہتے ہیں وعظ نہیں کہتے، تو کہے گا کہ بس، اب وہاں جانا ختم، مگر جو صحبت کا حریص ہے وہ کہے گا کہ چاہے حضرت کچھ نہ بولیں ہم ان کو ایک نظر دیکھیں گے ان کے پاس تھوڑی دیر بیٹھیں گے کیوں کہ کام صحبت ہی سے بنتا ہے۔ اکبر الٰہ آبادی کا شعر ہے ؎ نہ کتابوں سے نہ وعظوں سے نہ زر سے پیدا دین ہوتا ہے بزرگوں کی نظر سے پیدا اگر کوئی پیغمبر بیمار ہوبول نہ سکتا ہو کمزور ہوگیا ہو بلکہ اس کا آخری وقت ہے،مگر حالتِ ایمان میں ایک شخص اس کو دیکھ لیتا ہے تو اگرچہ نبی نے کچھ نہیں فرمایا مگر ایمان کی حالت میں اس آدمی نے نبی کو دیکھ لیا تو وہ صحابی ہوا یا نہیں؟ بتاؤ بھئی! اگر معلوم ہو کہ پیغمبر کا آخری وقت ہے،اس کے دنیا سے تشریف لے جانے میں چند منٹ رہ گئے ہیں مگر حالتِ ایمان میں ایک شخص آتا ہے اس نے آکر پیغمبر کو ایک نظر دیکھا اور پیغمبر نے کوئی وعظ نہیں کیا بالکل ضعیف اور کمزور ہے تو وہ آدمی صحابی ہوا یا نہیں؟ علماء جانتے ہیں کہ وہ صحابی ہوگیا کیوں کہ اس نے نبی کو دیکھ لیا نبی کی صحبت اس کو مل گئی،یا اگر وہ آدمی اندھا ہے اور نبی نے اس کو دیکھ لیا تو بھی وہ صحابی ہوگیا۔ حضرت عبد اللہ ابن امّ مکتومِ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نابینا تھے یا نہیں؟ مگر صحابی ہوئے یا نہیں؟ تو جب گھر سے چلیے تو صحبت کی نیت کیجیے کہ اتنی دیر اللہ والوں کی صحبت میں رہوں گا۔ جب صحبت کی نیت ہوگی وعظ خود ہی مل جائے گا۔ یہ چیز آپ کو اس زمانے میں کام آئے گی کہ جب آپ کا شیخ اور مربی وعظ نہ بھی کہے گا تو بھی آپ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے ان کی صحبت سے فیض یاب ہوتے رہیں گے، اور اگر خالی وعظیہ رہیں گے تو پوچھیں گے کہ آج شیخ صاحب کا وعظ ہوگا یا نہیں؟ میرے پاس بھی ٹیلی