ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
سالکین کے نام حضرت حکیم الامت کے خطوط باوجود اختصار کے کافی ہوتے تھے احقر نے عرض کیا کہ حضور کا جواب جو خطوں میں جاتا ہے مختصر ہوتا ہے ـ مگر بہت کافی ہوتا ہے ـ فرمایا کہ ہاں مگر کافی گرم ہوتی ہے لوگ چائے چاہتے ہیں جو ان کو پسند ہو ـ کسی خط پر دستخط نہ فرمانا ایک شخص نے کہا کہ حضرت نے اپنا دستخط نہیں کیا ـ فرمایا کہ اگر تم میرا دستخط جانتے ہو تو یہ سارا میرا دستخط ہے ـ اگر نہیں جانتے تو نام لکھنے کی صورت میں بھی تم کو کیا پتہ ہے ـ علاج کی تین قسمیں فرمایا کہ اصل فاعل اور منفعل طبی تحقیق میں طبیعت ہے اورعلاج و دوا اس کی موید ہیں ـ علاج کے تین طریق ہیں ـ علاج بالضد ، یہ تو یونانی کرتے ہیں اور علاج بالمثل یہ ہندی کرتے ہیں ـ اور علاج بالخاصہ یہ انگریز کرتے ہیں اور اس کی مدار نہ مثل پر اور نہ ضد پر تجربہ یہ ہے کہ علاج بالمثل ہو یا بالضد چونکہ اصل فاعل طبیعت ہے تو جس قدر طبیعت قوی ہو گی اسی قدر مرج کو دفع کرے گی اور جس قدر کمزور ہو گی ، مرض کو قبول کرے گی ـ تو صاحب شریعت علیہ الصلوۃ والسلام نے طبیعت کو قوی بنا دیا ـ کیونکہ یہ حکم دے دیا کہ لا عدوی اور ظاہر ہے کہ جس شخص کا یہ عقیدہ ہو اس کی طبیعت نہایت خوش رہے گی اور قوی رہے گی اس کو چکھ پروا نہ ہو گی ـ اور جس کا عقیدہ یہ ہو کہ بیماری لگ جائے گی اس کی طبیعت نہایت کمزور ہو گی تو صاحب شریعت علیہ الصلوہ والسلام نے کیسا انتظام فرمایا کہ طبیعت کمزور ہی نہ ہو اور مرض کو قبول نہ کرے ـ طاعون جہاد کی طرح ہے ایک حکیم صاحب کا ذکر فرمایا کہ وہ طاعون میں لوگوں کا خوب علاج کرتے 90 فیصد اچھے ہو جاتے حکیم صاحب خوب ان کی خدمت کرتے اور اپنے ہاتھوں سے دودھ پلاتے ـ