ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
غالب ہو جیسے جماع کرنے میں دفع حاجب بھی ہے یعنی دفع فضلات منویہ وغیرہ مگر زیادہ مقصود اس میں لذت ہے تو حضورؐ اس حدیث میں ارشاد فرماتے ہیں کہ گو جماع میں زیادہ تر نفس کو لذت مقصود ہوتی ہے مگر تم دوسرا مراقبہ کر لیا کرو کہ دفع حاجت مقصود ہے اور اسی میں راحت ہے اور جب مقصود دفع حاجت ہے تو اس میں اپنی اور بیگانی دونوں عورتیں برابر ہیں ـ اور زانی کو چونکہ لذت مقصود ہوتی ہے اس واسطے ساری دنیا کی عورتیں بھی اگر اس کو میسر ہو جائیں اور ایک باقی رہ جائے تو اس کو یہ خیال رہے گا کہ شاید اس میں اور طرح کا مزہ ہو اسی واسطے ہمیشہ پریشانی میں رہتا ہے بخلاف اس شخص کے جو دفع حاجت کو زیادہ مقصود سمجھے گا وہ بہت مطمئن ہو گا اور پنے حق پر رہے گا ـ اہل قبور سے فائدہ فرمایا اہل قبور سے فائدہ ہوتا ہے کبھی مسیفیض کے قصد سے اور کبھی بغیر اس کے قصد کے جیسے آفتاب سے بلا قصد بھی فائدہ ہوتا ہے ـ کام طب نہ معالجہ سے مقدم ( حضرت والا کے زانو میں درد تھا ) فرمایا معاجلہ کا وقت نہیں ملتا کام کو طبعا معاجلہ سے مقدم سمجھتا ہوں ـ عوام میں دین کی وقعت فرمایا رمضان میں اکثر عوام مردہ کے ایصال ثواب کیلئے کپڑے بنا کر دیتے ہیں یہ بھی ان کے قلب میں ایک قسم کی دین کی قدر و وقعت کی دلیل ہے ـ روزہ میں طبعی فائدہ فرمایا روزہ میں طبعی فائدہ بھی ہے کہ فضلات کم پیدا ہوتے ہیں تو بیماری کم ہوتی ہے ـ اختلاف مطالع کا اعتبار نہیں فرمایا اختلاف مطالع کا اس لئے اعتبار نہیں کہ اس میں بڑی مشقت ہے کیونکہ ایک