ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
اخرج فرمانا اور اس کے مقدمات و دلائل کا جواب نہ دینا اس کی دلیل ہے اور تجربہ سے معلوم ہوا کہ حکیمانہ جواب سے یہ طریق حاکمانہ زیادہ مفید ہے ـ ساری تعلیم تصوف کا حاصل فرمایا ساری تعلیم تصوف کا حاصل دو امر ہیں (1) تحصیل (2) تسہیل ـ تحصیل تو واجب ہے اور یہی اصل مقصود بھی ہے اور تسہیل جو کہ مجاہدہ سے حاصل ہوتی ہے اس کی تعلیم تبرع شیخ کے ذمہ نہیں ـ لطیف شے بگڑنے سے زیادہ خراب ہوتی ہے فرمایا تصوف جب بگڑتا ہے تو یا جنون ہو جاتا ہے یا زندقہ بن جاتا ہے کیونکہ لطیف شے جب بگڑتی ہے تو اتنی ہی زیادہ خراب اور فاسد ہو جاتی ہے ـ طالب کا دعوی مقصود مانع ہے فرمایا طالب کا دعوی مقصود سے مانع ہے نہ کہ معین اور طالب ـ چنانچہ بعض لوگ خطوط میں اپنے کمالات ظاہر کرتے ہیں مثلا خط عربی میں لکھ دیتے ہیں تو یہ ایک دعوی ہے جو مانع مقصود ہوتا ہے کیونکہ مصلح پر اس کا برا اثر ہوتا ہے ـ حضرت شاہ عبدالعزیزؒ کا جواب دینے میں کمال فرمایا شاہ عبد العزیز صاحبؒ سے کسی نے دریافت کیا کہ ہندوستان میں جمعہ نماز پڑھنا کیسا ہے ـ فرمایا جیسے جمعرات کی نماز پڑھنا ـ اسی طرح کسی نے شاہ صاحب سے سوال کیا کہ فاحشہ عورت کا جنازہ پڑھنا جائز ہے فرمایا اس کے آشناؤں کا کیسے جائز سمجھتے ہو ـ حضرت شاہ صاحبؒ کو سائل کے فہم کے موافق جواب دینے میں اللہ تعالی نے کمال عطا فرمایا تھا ـ قبروں پر قبے بنانے کا حکم فرمایا قبروں پر قبے بنانے کے جواز میں بعض کا قول قیل سے نقل کیا گیا ہے شاید اس قول ضعیف کی وجہ یہ ہو گی کہ بعض احکام معلل ہوتے ہیں اس قائل نے اس نہی کو بھی معلل