ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
کا فائدہ ہوتا ہے اور کبھی نقض ( توڑنے میں ) مریض کو حکیم سے نسخہ کی دلیل پوچھنے کا حق نہیں فرمایا مریض کو حق نہیں کہ نسخہ کی دلیل حکیم سے دریافت کرے ۔ البتہ طالب علم طب کو حق ہے ۔ اسی طرح سالک کو حق نہیں ۔ کہ شیخ سے کسی معمول کی وجہ دریافت کرے ۔ ایسے شخص کو کبھی فائدہ نہیں ہو گا ۔ فن تصوف کے مجتہد کو علاج کرنا جائز ہے ایک مولوی صاحب نے کہا کہ حضور تو اس فن تصوف میں مجتہد ہیں ۔ فرمایا میرے نزدیک جب تک اس فن میں مجتہد نہ ہو اس کو علاج کرنا جائز نہیں ۔ فوق العرش ایک اصطلاح تصوف فرمایا روح اور قلب ۔ اخفی وغیرہ لطائف کو صوفیا فوفق العرش کہتے ہیں اور یہ بھی صوفیا کی ایک اصطلاح ہے ۔غرض یہ ہے کہ یہ متمکن نہیں اور کوئی ان کا مکان نہیں ۔ چونکہ عرش کے اوپر کوئی مکان نہیں ۔ اس واسطے یہ تعبیر فرمائی اور صوفیاء کے نزدیک عرش کے اوپر خلا ہے اور خلا کے محال ہونے کے جو دلائل فلسفہ نے بیان کیے ہیں وہ بالکل مہمل ہیں ۔ چھینک آنے پر الحمد للہ سنانے کا حکم حدیث میں نہیں آیا فرمایا مجھے جب چھینک آتی ہے تو میں الحمد للہ آ ہستہ کہتا ہوں ۔ کیونکہ حدیث شریف میں کہنے کا حکم آیا ہے سنانے کا حکم نہیں آیا ۔ کسی نے کہا کہ اگر بلا سنے جواب دیدے تو فرمایا کہ خلاف سنت ہے اور میں اس واسطے بلند نہیں کہتا کہ کسی کو جواب کی تکلیف نہ ہو ۔ ( سبحان اللہ جو اتنی تکلیف دینا بھی گوارا نہیں فرماتے وہ اور کیا تکلیف دیں گے ) کسی نے عرض کیا کہ اگر ثواب میں شامل کرنا مقصود ہو تو فرمایا دو نفل پڑھ کر اس کا ثواب اسے بخش دے اگر ایسا ہی ثواب میں شریک کرنا ہے ۔ لفظ اجود کا مفہوم فرمایا حضور پر نورؐ کے متعلق جو حدیث میں وارد ہے کہ کان فی رمضان اجود