ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
حال معلوم نہیں ہوتا کوئی پوچھے تو جواب مل جاتا ہے اور ممکن ہے کہ اصلاحی سوال وہ نہ کریں ـ بوڑھے سے زیادہ پردہ کرنا چاہیے فرمایا بوڑھے سے زیادہ پردہ اور احتیاط کرنا چاہیے کیونکہ اس میں جس طرح اور قوی کمزور ہیں ایسا ہی شہوت کی مقاومت بھی کمزور ہے اور تقاضا اور میلان اس کو بھی ہوتا ہے اور مقامت کر نہیں سکتا ـ دوسرا یہ کہ اس کو عروض شہوت کا احساس کم ہوتا ہے اس واسطے وہ اس کو شہوت کا تقاضا سمجھتا ہی نہیں ـ تیسرے یہ کہ اس کو تجربہ کی وجہ سے دقائق حسن کا دراک بہت ہوتا ہے تھوڑے ہی خیال سے یہ مادہ متحرک ہو جاتا ہے چوتھا یہ کہ جوان تو فراغت کے بعد سرد ہو جاتا ہے اور بوڑھے کو چونکہ فراغت ہوتی نہیں اس واسطے اس میں میلان قوی رہتا ہے حسن کو سوچ سوچ کر مزے لیتا رہتا ہے جو قلب کا زنا ہے ـ تفویض اور دعا میں عجلت تطبیق فرمایا ایک مولوی صاحب نے یہ سوال کیا تھا کہ حضرت شیخ عبد القادر صاحب پر تفویض و ترک دعا کو دعا پر ترجیح دیتے ہیں ـ شبہ یہ ہے کہ احادیث سے دعا کی افضیلت معلوم ہوتی ہے اور ہمارے اکابر کا بھی یہی معلوم تھا اور حضرت شیخ عبد القادر جیلانی کا مذاق اس کے خلاف ہے ـ میں نے جواب دیا کہ یہ ان پر کیفیت کا غلبہ تھا ـ پھر اس پر شبہ کیا گیا کہ تفویض کے ساتھ دعا کیسے جمع ہو گی ـ اس کا جواب میں نے یہ دیا کہ دعا کے وقت تو مضمون دعا کا جزم رکھے مگر ساتھ ہی پورا یہ بھی عزم رکھے کہ جو دعائیں کر رہا ہوں اس کے خلاف بھی اگر واقع ہوا تو میں اس پر بھی راضی ہوں گا ـ حضرت حافظ کی عجیب شرح فرمایا حافظ فرماتے ہیں گناہ گرچہ نبود اختیار ما حافظ تو در طریق ادب کوش کیں گناہ من ست اس شعر کا مضمون بظاہر مشکل ہے اور حل یہ ہے کہ گناہ اور طاعت دونوں کے اندر دو نسبتیں ہیں ایک نسبت خلق دوسری نسبت کسب ـ پس نسبت خلق تو خالق کی طرف ہے اور نسبت کسب