ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
پڑھنا شروع فرمایا تھا اس واسطے بین میں روک دیا جیسے استاد کی تقریر میں طالبعلم گڑبڑ کرے تو استاد کہہ دے کہ " میاں ادھر غور کرو ،، اور فرمایا ۔ کہ میں نے اپنی تفسیر میں اور وجہ بیان کی ہے ۔ پھر تفسیر بیان القرآن طلب فرما کر اس مقام کی تفسیر کی تقریر فرمائی ۔ وقف لازم کی حقیقت فرمایا ، وقف لازم ،، کی حقیقت یہ ہے کہ تتبع سے جہاں ایہام خلاف مقصود ہوا وہاں وقف کر دیا ۔ مگر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ بعض اور مواقع ہیں کہ وصل سے ایہام خلاف مقصود کا ہے اور وقف وہاں نہیں اور بعض جگہ بالعکس ہے نیز جہاں خلاف مقصود کا ایہام ہے وہ وصل سے نہیں بلکہ بے محل فصل سے ایہام خلاف مقصود ہے ۔ تو فصل بے محل ہوا نہ یہ کہ وقف ضروری ۔ مگر فرمایا کہ اب عوام کو اسی طرح رہنے دیا جائے ۔ ورنہ اسکے خلاف میں فتنہ ہے ۔ قرآن شریف کا رسم الخط تو قیفی ہے فرمایا ، رسم الخط قرآن شریف کا توفیقی ہے ۔ متکلمین اور متقدمین نے اہل بدعت کے مقابلہ کیلئے صفات باری تعالی میں کلام کیا فرمایا متکلمین و متقدمین کو تو اہل بدعت کے مقابلہ کیلئے صفات باری تعالی میں کلام کرنے کی ضرورت پڑی ۔ اور ان کو اہل بدعت کے مقدمات پر منع وارد کرنا تھا کہ تم جس چیز کے مدعی ہو اس کے علاوہ دوسرا احتمال بھی ہے اس لئے تمہارا دعوی یقینی نہیں اور اس کلام سے متکلمین کو اپنے مقدمات پر استدلال مقصود نہ تھا متاخرین نے خلط کیا کہ استدلال شروع کر دیا اور ضرورت سے زیادہ باتیں تحریر کر دیں ۔ خصوصا مسئلہ کلام پر تو بہت کچھ باتیں لکھ دیں ۔ قرآن شریف اور حدیث شریف میں اپنی طرف سے قید لگانے پر اعتراض فرمایا مولانا محمد قاسم صاحبؒ نے فرمایا کہ قرآن شریف اور حدیث شریف