ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
خطبہ عربی زبان ہی میں ہونا چاہیے فرمایا کہ خطبہ میں ذکر اللہ ہے اور ذکر اور تذکیر ( نصیحت کرنا ) میں یہی فرق ہے کہ اول میں افہام ( سمجھانا ) مقصود نہیں ـ ثانی میں افہام مقصود ہے اس واسطے خطبہ عربی میں ہونا چاہیے ـ حضرات صحابہ رضوان علیہم اجمعین نے فتوحات کیں ـ کسی ملک میں جا کر ان لوگوں کی زبان میں خطبہ نہیں پڑھا ـ معلوم ہوتا ہے کہ خطبہ عربی ہی میں ہونا چاہیے ـ ایک ملامت سے وحشت اور ایک ملامت سے لطف فرمایا کہ ملامت میں تو جی گھراتا ہے مگر ایک ملامت میں لطیف آتا ہے وہ یہ کہ کہتے ہیں کہ ایسے بد دماغ ہیں کہ ہم کو منہ تک نہ لگایا ـ اس ملامت میں خوب لطف ہے ـ بے غیرت ہو کر مال حاصل کرنے میں وہ لطف نہیں ـ نہ شبم نہ شب پر ستم کہ حدیث خواب گویم فرمایا کہ میرے قلب میں خواب کی کوئی قدر نہیں ـ ؎ نہ شبم نہ شب پر ستم کہ حدیث خواب گویم شیعوں کیلئے اولیاء اللہ سے افادہ ممکن نہیں فرمایا کہ اسی شیعی کا خط آیا ہے کہ میں تو نماز پڑھتا ہوں ـ فرمایا ایسا کوڑھ مغز ہے ـ وہ فیصلہ معاملات کا کیا کرتا ہو گا خاک ـ وہ مجسٹریٹ ہے ـ فرمایا اب صاف لکھ دیا ہے کہ جب تک تم اپنے مذہب پر ہو میں اپنے مذہب پر ہوں افادہ ممکن نہیں ـ طلباء کو کسی گھر دعوت کھانے نہ بھیجنے کا ضابطہ ایک شخص نے آ کر کہا کہ طلباء کو میرے گھر دعوت پر روانہ کر دیں ـ فرمایا یہ کہیں نہیں جاتے اگر آپ کو کھلانا ہو یہاں لے آئیے وہ صاحب کچھ تھوڑی دیر خاموش رہے - تو خادم سے فرمایا کہ ان کو سمجھا دو ـ پھر کچھ دیر بعد اس شخص نے کہا کہ اچھا یہاں لاؤں ؟ فرمایا کہ یہ تم مجبوری سے کہہ رہے ہو اور جس دعوت میں مجبوری ہو وہ ہم بھی قبول نہیں کرتے ـ رمضان