ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
صلح سے خواہ لڑ کے ۔ کاتب الحروف عرض کرتا ہے کہ صنعت تجنیس کی طرف اشارہ فرمایا ۔ علماء کی فضیلت کسبی نہیں فرمایا علماء کی فضیلت کسبی نہیں ۔ منجانب اللہ ہے ۔ کسی کے مٹانے سے نہیں مٹتی ۔ حضورؐ کے مشورہ کی شان فرمایا حضورؐ میں مختلف شانیں تھیں ۔ مشورہ کی بھی ایک شان تھی ۔ الواحد شیطان و الاثنان شیطانان و الثلثۃ رکب اوجماعۃ ۔ یہ بھی مشورہ کی شان کا ارشاد ہے اگر یہ معنی لئے جائیں تو پھر منسوخ نہ ہو گا ۔ نصرف کا مفہوم فرمایا جب حق تعالی کے ساتھ تعلق ہو جاتا ہے تو ںصرت ضرور ہوتی ہے اور نصرت کے معنی یہ نہیں کہ جو وہ سمجھے بلکہ نصرت کبھی بشکل راحت اور کبھی بشکل مرض ہوتی ہے جیسے طبیب نصرت کرتا ہے کبھی مسہل سے اور کبھی مفرحات سے اور کبھی اپریشن سے ۔ یہ سب نصرت ہے ۔ اور اس کی علامت یہ ہے کہ اس سے دل مشوش نہیں ہوتا اور اس کا احساس اس کو ہوتا ہے ۔ علماء کی تحقیر کرنے والے ایک تحصیلدار سے خطاب فرمایا ایک موقعہ پر ایک تقریب میں ایک تحصیلدار صاحب علماء کی تحقیر کر رہے تھے میں بھی ایک کنارہ پر بیٹھا سن رہا تھا ۔ کہنے لگے کہ مولویوں نے قوم کو تباہ کر دیا ۔ تعلیم انگریزی سے روکتے رہے ۔ میں نے کہا جناب یہ مسئلہ تو دوسرا ہے کہ تعلیم جائز ہے یا کہ نہیں ۔ یہ نقصا جس کو آپ مولویوں پر لگا رہے ہیں غلط ہے ۔ اس نقصان کی ذمہ دار قوم ہے کیونکہ قوم کے تکاسل سے یہ تعلیم میں اور قوموں سے پیچھے رہے ہیں ۔ یہ مولویوں کا اثر نہیں ورنہ مولوی تو یہ بھی کہتے ہیں کہ انگریزی نہ پڑھو ، عربی پڑھو اگر مولویوں کے کہنے سے ترک کرتے تو عربی پڑھتے ۔ اب بتلاؤ کہ عربی کتنے پڑھتے ہیں جو نقصان دنیا میں ہو اس کے ذمہ دار مولوی بنائے جاتے ہیں ۔ ایک بھٹیارن دہلی میں روٹی چرا لیتی تھی ۔ ایک پولیس