ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
آزاد ہو کر رخص کو تلاش کرتا ہے اس کا مشاہدہ کر لیا جائے ۔ وساوس خود بخود آئیں تو معاف ہیں فرمایا حدیث شریف میں لا یحدث نفسہ ہے ۔ لاتتحدث نفسہ نہیں ہے ۔ اگر نماز میں خود بخود وساوس آئیں تو حدیث کے خلاف کے نہیں ۔ وساوس کو لانا حدیث کے خلاف ہے ۔ تصوف اعمال باطنیہ کا نام ہے فرمایا تصوف اعمال باطنیہ کی اصلاح کا نام ہے ۔ تشفی کرنا مجیب کے ذمہ نہیں فرمایا بعض لوگ کہتے ہیں کہ جواب سے تشفی نہیں ہوئی ۔ حالانکہ تشفی میرا کام نہیں ۔ میرا کام تو جواب دینا ہے پھر اگر اس پر کچھ اشکال ہو تو جرح کرو تو پھر جواب میرا کام ہو گا ۔ تفسیر آیت از حضرت مولانا محمد یعقوب ؒ فرمایا وھم بھا لو لا ان رای برھان ربہ میں لو لا کی جزا مقدم ہے یہ مولانا محمد یعقوب صاحبؒ فرماتے ہیں ۔ اس پر بعض نے اعتراض کیا کہ لو لا کی جزا مقدم نہیں ہو سکتی ۔ فرمایا لو لا سے جو مقدم ہے وہ دال پر جزا ہے ۔ حالانکہ دوسری جگہ والدہ موسیؑ کے قصہ میں لو لا ان ربطنا علی قلبھا میں لو لا کی جزا مقدم ہے اور یا یوں کہا جائے کہ ھم کے مراتب مختلف ہیں ۔ ھم زلیخا تو گناہ تھا اور ھم یوسفؑ کم درجہ تھا وہ گناہ نہ تھا ۔ کسی نے لطیفہ کے طور پر کہا ہے کہ یوسفؑ کی طہارت کئی طریقے سے ثابت ہے ۔ خود یوسفؑ نے ھی راو دتنی عن نفسی فرمایا ۔ اور زلیخا نے انا راو دتہ عن نفسہ کہا ۔ بچے نے گواہی دی سلطان نے بھی گواہی دی ۔ کیوکہ یوسفؑ مخلصین سے تھے اور شیطان نے کہا کہ مخلصین پر میرا داؤں نہیں چلتا ۔ مرزا قادیانی پر شیطان مسلط تھا فرمایا مرزا قادیانی پر شیطان مسلط تھا یا اس کا دماغ خراب تھا ۔