ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
بزرگوں کی صحبت سے دین سے مناسبت پیدا ہوتی ہے فرمایا بزرگوں کی صحبت کی برکت سے دین سے مناسبت ہو جاتی ہے اسی وجہ سے کسی نے کہا ؎ جملہ اوراق و کتب در نار کن سینہ را از نور حق گلزار کن ( تمام اوراق و کتب کو آگ لگا کے اپنے سینے کو نور حق سے گلزرا بناؤ ) حیدر آباد کی تہذیب فرمایا حیدر آباد گیا تو وہاں کے لوگ بہت تکلیف کرنے لگے ۔ میں نے کہا کہ میں چونکہ یہاں کی تہذیب سے واقف نہیں ، میں تھانہ بھون کی تہذیب برتوں گا بس میں اپنی حالت پر رہا ۔ چار پائی پر ہی بیٹھ گیا اور کہا کہ تھانہ بھون کی یہی تہذیب ہے ۔ غرض ہم مہذب ہی رہے ۔ اگر کوئی کسی بات کو خلاف تہذیب کہے تو ہم یہ کہتے ہیں کہ غیر مہذب تھانہ بھون ہوا ہم مہذب ہی رہے ۔ صرف لطیفہ قلب کا نورانی کرنا سنت ہے فرمایا حضرت حاجی صاحبؒ فرماتے تھے کہ صرف لطیفہ قلب کا نورانی کرنا سنت ہے ۔ باقی لطائف خود بخود صفا ہو جاتے ہیں ۔ سبحان اللہ ! کس قدر اطاعت سنت ہے ۔ اعتکاف کی حقیقت اور مشاغل قبل از صلوۃ جمعہ وعظ فرمایا کہ عشرہ اخیرہ میں ایک عبادت خاص ہے جس کو " اعتکاف کہتے ہیں ۔ اس کی حقیقت یہ ہے کہ بلا ضرورت شدیدہ مسجد سے نہ نکلنا خواہ سو رہے ۔ خواہ پڑا رہے ۔ نماز پنجگانہ تو ادا کرے اور گناہ سے بھی ۔ بچے ۔ باقی کوئی عبادت ذکر اذکار شرط نہیں ۔ اعتکاف پر جو ثواب ہے وہ مل ہی جائے گا ۔ تو پھر کیسی عجیب عبادت ہے کہ کرا کرایا کچھ نہیں ۔ ثواب مفت کا ہاتھ آ گیا ۔ اس کی عقلی وجہ تو ضروری نہیں مگر میں تبرعا عرض کر دیتا ہوں پہلے آپ نے مسجد کی حقیقت نہیں سمجھی ۔ مسجد کی حقیقت خدا وندی دربار اور شاہی استانہ ہے ۔ اسی واسطے اس کے آداب ہیں کہ بازاروں کی طرح اس میں بلند آواز نہ ہوں ۔ طہارت ہو وغیرہ ۔ تو اب اعتکاف کی حقیقت سمجھئے کہ اس کی حقیقت خدا وندی دربار میں پڑا رہنا ہے اور ظاہر ہے کہ اگر کسی دنیا دار انسان کے دروازہ پر کتا بھی پڑا رہے تو دو چار دن تو شاید تغافل کرے آخر اس کو روٹی دیتا