ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
میں اگر طاعت سے مراد فعل ہو تو یہ بھی دائم نہیں اور اگر ترک معاصی کو بھی طاعت میں شامل کر لیں تو پھر دوام طاعت متحقق ہو گا ۔ غرض فعل وجودی کیلئے جو صادر ارادہ سے ہو جس جگہ دوام مذکور ہو مراد کثرت ہے ۔ عنقا سے مراد ذات حق ہے عنقا را کس نہ شود رام باز چیں فرمایا عنقا سے مراد ذات حق جل شانہ ہے ۔ حضرات انبیاء علیہم السلام کا دل نیند میں غافل نہیں ہوتا فرمایا حضرات انبیاء علیہم السلام کی نوم ہمارے نعاس کی طرح ہے ۔ کہ اس میں قلب غافل نہیں ہوتا ۔ اس واسطے ناقص وضو نہیں ۔ اس صورت میں حدیث پر سے اعتراض دفع ہو گیا کہ حضور لیلۃ التعریس میں اگر بیدار تھے تو پتہ کیوں نہ لگا ؟ اور یہ جواب جو مشہور ہے کہ پتہ آنکھ سے لگتا ہے غلط ہے کیونکہ تخمینا پتہ چل جاتا ہے جیسا نابینا کو ۔ ذکر لسانی کرامت سے بہتر ہے فرمایا ذکر لسانی جس میں قلب شریک ہو وہ کرامت سے بہتر ہے ۔ لیڈروں میں مخلص بہت کم ہیں فرمایا انقلاب سلطنت کے وقت جی کو تو لگتا ہے کہ مسلمان ہندوؤں سے لے لیں گے خدا جانے وقوع ہو گا کہ نہیں ۔ اسکے ذیل میں فرمایا کہ خواص ( لیڈر ) میں مخلص کم ہیں بعض میں اسلام اور قوم کی محبت ہے اور عوام اس قسم کے بہت ہیں ۔ ان کا قائد کوئی نہیں ۔ ملک کی آزادی میں شرکت کا جواب فرمایا اگر کوئی سوال کرتا ہے کہ ملک کی آزادی میں شرکت کریں تو کچھ نہ کچھ جواب دیتا رہا ۔ مگر آج یہ جواب سمجھ میں آیا کہ یہ خیر ہے یا شر ؟ اگر خیر ہے تو موجودہ حالت سے خیر ہے یا شر ہے ؟ اسی طرح اگر شر ہے موجودہ شر سے زیادہ شر ہے یا اس سے کم ؟ فرمایا یہ متن ہے اور شرح کا محتاج ہے ۔