ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
نے حق تعالی سے عرض کیا کہ مجھ کو کیوں ملامت کی جاتی ہے ۔ حالانکہ میں نے تو حضرت آدمؑ کو سجدہ نہ کرنے میں تقدیر کی موافقت کی ۔ تو گویا آپ کے ارشاد کے مطابق کام کیا ۔ حق تعالی نے فرمایا کہ تجھ کو کرنے کے وقت مطابقت مقصود نہ تھی ۔ اس واسطے تو مجرم ہے ۔ مامون الرشید سے ایک حج کو جانے والے کا سوال فرمایا مامون الرشید کے پاس ایک شخص آیا اور سوال کیا کہ میں حج کو جاتا ہوں مجھ زاد راہ دیا جائے اس نے کہا کہ اگر حج نفل ہے تو پھر نفل کیلئے سوال کرنا جائز نہیں ۔ کیونکہ سوال حرام ہے اور نفل کیلئے فعل حرام جائز نہیں ۔ اگر فرض ہے تو تمہارے پاس نفقہ ہو گا تو بھی سوال حرام ہے ۔ اس نے کہا کہ میں آپ سے مسئلہ نہیں دریافت کرتا ۔ علماء اور بھی بہت ہیں ۔ میں آپ کو بادشاہ سمجھ کر آیا ہوں مولوی سمجھ کر نہیں آیا ۔ اللہ تعالی انجام مع الخیر فرمائیں کی دعا فرمایا تجھ سے دعا کی اگر کوئی درخواست کرے تو یہ لفظ کہہ دیتا ہوں کہ اللہ تعالی انجام کع الخیر فرماویں ۔ مطلب یہ ہوتا ہے کہ اگر یہ بہتر ہو تو یہ ہو جائے اور اگر اس کی نقیض بہتر ہے تو وہ ہو جائے ۔ ایک لفافہ میں دو تین آدمیوں کو خط لکھنے کا حکم فرمایا ایک ہی لفافہ میں دو تین آدمیوں کو علیحدہ علیحدہ خط لکھ کر رکھ دینے جائز نہیں کیونکہ یہ اجارہ ( یعنی محکمہ ڈاک والوں نے ایک خط میں ایک ہی شخص کے لکھنے کی اجازت دی ہے ۔ اس لئے اسکے خلاف کرنا جائز نہ ہو گا ۔ ہاں ! اگر ڈاکخانہ والے کسی وقت اس حکم کو بدل دیں تو اور بات ہے ) میں عذر ہے ـ ہاں ایک کو لکھ دے تو وہ ایک کاغذ میں جو مضمون درج ہو وہ دوسرے کو جا کر سنا دے تو یہ جائز ہے ۔ غرض پرچے علیحدہ علیحدہ نہ ہوں ۔ پرچہ ایک ہی ہو ۔ حضرت حکیم الامتؒ کی غایت شفقت جلسہ خاص میں جب ایک حکیم تھانہ بھون کے تھے اور ایک احقر تھا اپنے ضعف