ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
میں آ گیا ہے ۔ وہ اعتراض یہ ہے کہ اس قصہ سے معلوم ہوتا ہے حضورؐ تو لوگوں سے ڈرتے تھے اور باقی انبیاء نہیں ڈرتے تھے ۔ جیسا اگلی آیات سے معلوم ہوتا ہے ۔ تو فرمایا کہ جواب یہ ہے کہ اور حضرات انبیاء تبلیغ میں نہ ڈرتے تھے ۔ اور حضورؐ جو ڈرتے تھے وہ نکاح کا معاملہ تھا ۔ اس کو حضورؐ نے تبلیغ کا فرد ہی نہیں سمجھا ۔ مگر جب حق تعالی نے فرمایا کہ یہ بھی تبلیغ کا فرد ہے تو آپؐ نے کسی کی پرواہ نہیں فرمائی ۔ وسیع النظ آدمی ڈھیلا ہوتا ہے وسیع النظر آدمی ڈھیلا ہوتا ہے اس کی سب طرف نظر ہوتی ہے ۔ ندوہ والوں کی حضرت حکیم الامتؒ سے متعلق شکایت فرمایا ندوہ والوں نے میری شکایت حضرت حاجی صاحبؒ سے کی کہ وہ ندوہ کا مخالف ہے حضرت ؒ نے فرمایا کہ اس میں تو مخالفت کا مادہ ہی نہیں ۔ حضرت رحمہ اللہ نے مجھ کو کیسا جان لیا حالانکہ میں کچھ زیادہ نہ ملا تھا ۔ مولوی محمد علی مونگیری نے شکایت کی تھی ۔ حضرت حاجی صاحبؒ کے انتقال کے بعد حضرت حکیم الامتؒ کا خط فرمایا حضرت حاجی صاحبؒ کے انتقال کے بعد میں نے پیرانی صاحبہ کی خدمت میں لکھا جو رائے ہو اطلاع فرمائی جائے ۔ اگر ہندوستان آنا ہو تو اطلاع فرماویں اس میں ہم خدام کو سہولت ہے ۔ پہلے خط کا جواب یہ تھا کہ عدت میں گفتگو مناسب نہیں ۔ دوسرے کا جواب یہ کہ عورتیں ناقص العقل ہوتی ہیں ، میری کیا رائے ہے ۔ تبلیغ کرنے کا اصل مستحق کون ہے فرمایا حق یہ ہے کہ تبلیغ وہ کرے جو پہلے اپنی اصلاح کر چکا ہو ۔ تبلیغ کی رعایت بدون اس کے ہو نہیں سکتی ۔