ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
تک عمل کامل نہ ہو کرتا نہیں اور کامل ہو نہیں سکتا تو طریق پر شبہ ہوتا ہے کہ ناقص ہے تو کرتا رہے اور آ گے چلتا رہے اور ساتھ ساتھ استغفار کرتا رہے ۔ چلتا رہے استغفار کرتا رہے ۔ چلتا رہے استغفار کرتا رہے ۔ چلتا رہے یہی طریق ہے ۔ ورنہ تو یہ شخص در پردہ مدعی ہے کہ میں ایسا عمل بھی کر سکتا ہوں جو وہاں قابل پیشی ہے حالانکہ یہ غلط ہے وہاں کے دربار کے قابل کسی کا عمل نہیں ۔ اس دربار کی عظمت اس درجہ کی ہے کہ ہر عمل اس کی جانب میں ناقص ہے ۔ اپنی طاقت کے موافق کوشش میں لگا رہے تکمیل کی اور شبہ نقصان پر استغفار کرتا رہے اور عمل کرتا رہے ۔ انوار مقصود ہیں فرمایا انوار مقصود ہیں ۔ خواہ وہ صرف لطیفہ قلب سے ہوں ۔ علیحدہ علیحدہ لطائف کی کیا ضرورت ہے ؟ مثلا حواس باطنہ ۔ مثلا حس مشترک خیال حافظہ کے افعال مقصود ہیں ۔ اگر سب ایک ہی حس سے حاصل ہو جائیں تو تعداد کی ضرورت نہیں ہے ۔ انوار وغیرہ حالات قوت کی دلیل ہیں فرمایا انوار وغیرہ حالات قوت کی دلیل ہے اور صحت ( قلب کی درستی ) اور شے ہے وہ بدون اس کے بھی ہو جاتی ہے ۔ قہر خدا وندی کی دلیل فرمایا اگر فہم نہ ہو اور لکھنا آ جائے تو قہر خدا وندی کی دلیل ہے ۔ کیفیات کا حصول یکسوئی سے حاصل ہوتا ہے فرمایا کیفیات کا حصول اصل میں یکسوئی سے ہو جاتا ہے اور یکسوئی عادتا ذکر سے حاصل ہو جاتی ہے ورنہ ذکر کو کیفیات میں دخل نہیں ۔ اس واسطے اشراقین کو جو کافر تھے انوار و کیفیات حاصل ہو جاتے تھے ۔ طریق باطن میں تعلیم کے اخفاء کا سبب فرمایا اس طریق ( باطن ) کی تعلیم چونکہ پردہ میں ہوتی ہے تو لوگوں کو یہ خیال ہے کہ یہ