ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
پتہ بھی نہیں لکھا ۔ تا کہ اس پتہ پر جواب دوں ۔ اور طرز تحریر بھی بالکل نیچر یہ ہے ۔ یہ سب طلباء کے جلسوں میں شامل ہونے کی خرابی ہے ۔ اس کو نہیں سمجھتے کہ یہ شکایت کرنا ہماری اصلی غرض جو تحصیل علوم ہے اس کیلئے مضر ہے ۔ کیونکہ جب مدرسہ نہ رہے گا تو غرض کیسے پوری ہو گی ۔ راحت اور انتظام تو طلبہ کی اصلی غرض نہیں ۔ فرمایا کہ مہتمم کو چاہیے کہ قوت کو استعمال کرے اور سب کو نکال دے ۔ اور میں ضعیف ہو گیا ہوں ورنہ ایک دن جا کر سب کو ٹھیک کر دوں اور یہ قاعدہ مقرر کر دوں کہ جب کوئی طالب علم داخل کیا جائے یہ شرط ہو کہ کوئی کسی سے دوستی نہ رکھے ۔ جب دو آدمی دوستی کریں فورا نکال دیے جائیں ۔ حضرت حکیم الامت ؒ نے گھروں میں وعظ فرما کر رسوم کا قلمع قمع کیا فرمایا تھانہ بھون میں جب پہلے پہلے آیا اور رسوم کا رد شروع کیا تو ایک ہلچل مچ گئی کہ فلاں حرام فلاں حرام ۔ میں نے جامع مسجد میں وعظ کے بعد کہہ دیا کہ صاحبو ! میں نے سنا ہے کہ آپ کو کچھ میرے وعظ سے شکایت ہے ۔ وعظ میرا پیشہ نہیں ۔ سوائے ثواب کے اور کوئی فائدہ نہیں ۔ اور ثواب کے اور بھی طریق ہیں اب تسلی رکھو ۔ میں اس کے بعد وعظ نہ کہوں گا جب مریض علاج نہ کرائے تو طبیب کو کیا غرض ؟ پھر سب خاموش ہو گئے ۔ اور کہنے لگے کہ بعض کی وجہ سے ہم کو کیوں محروم رکھا جاتا ہے ۔ میں نے کہا کہ میں تم کو محروم نہیں کرتا ۔ تم گھروں میں بلواؤ اور وعظ کہواؤ ۔ چنانچہ گھروں میں خوب وعظ ہوا اور رسوم کا خوب قلمع قمع کیا ۔ کتا حدود حرم میں داخل نہیں ہوتا فرمایا منی میں حرم شریف سے کتے نہیں جاتے عجیب بات ہے ۔ مولوی محمد سعید صاحب مہتمم مدرسہ صولتیہ فرماتے تھے کہ حرم میں کبھی کتا داخل نہیں ہوتا اور اگر کبھی داخل ہو تو لوگ اہل تجربہ کہتے ہیں کہ کوئی کافر حدود حرام میں داخل ہو گیا ہے ۔ پھر تلاش کرتے ہیں تو مل بھی جاتا ہے ۔ ہنس کر فرمایا گو یا پتہ دیتا ہے کہ میرا بھائی بھی آیا ہے ۔