ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
اصلاح ہے ۔ اصل داعی نفس ہی ہوتا ہے اس نے شیطان کو بھی گمراہ کیا ۔ یہ مہیج ہے اور شیطان مشیر اور داعی الی الشر ہے ۔ خالی ذکر سے کچھ نہیں ہوتا فرمایا علاج کلیات سے ہوتا ہے وہ یہ کہ معاصی میں نفس کا تقاضا ہوتا ہے علاج یہ کہ اس تقاضہ پر عمل نہ کرے اور ہمت کرے پھر سب درست ہو جائے گا ورنہ فردا فردا ہر جزو کا علاج کہاں تک کرے گا اور یہی مجاہدہ ہے اور ذکر اس میں معین ہوتا ہے ۔ کیونکہ ذکر سے اللہ تعالی کا قرب ہوتا ہے تو حق تعالی دستگیری فرماتے ہیں تو سہولت ہو جاتی ہے ۔ خالی ذکر سے کچھ نہیں ہوتا ۔ اسی واسطے میں کہتا ہوں کہ دو چیزیں ضروری ہیں ۔ اتباع اور اطلاع ۔ شکر ایک دفعہ کا کیا ہوا ہمیشہ رہتا ہے فرمایا شکر ایک دفعہ کا کیا ہوا ہمیشہ رہتا ہے جب تک اس کا مصادم نہ پایا جائے ۔ اسی طرح ایمان پہلا ہی باقی ہے ذہول سے زائل نہیں ہوتا جب تک مصادم نہ پایا جائے ۔ جیسے گھر سے چلنے کے وقت مسجد کا ارادہ کیا ۔ اب ہر قدم پر نئے ارادہ کی ضرورت نہیں ۔ پہلا ارادہ کافی ہے جب تک کوئی مصادم نہ پایا جائے اس واسطے ذاکر کو سونے کے وقت ذاکر کہیں گے ۔ کیونکہ ارادہ ذکر ہی کا تھا وہ ذاکر ہی ہے ۔ مرض کی غشی میں عقدا نامل فرمایا ایک شخص مرض کی غشی میں عقدا نامل ( انگلیوں پر گننا ) کر رہا تھا ۔ کسی نے کہا کہ وہ پہلی عادت کی وجہ سے کر رہا ہے ۔ ایک بچے نے جواب دیا کہ عادت کی وجہ سے اگر کرتا تو منہ کی طرف ہاتھ لا کر کھانے کی شکل بناتا ۔ کیونکہ وہ زیادہ پرانی عادت ہے ۔ قصیدہ غوثیہ کا بہت اہتمام فرمایا لوگ قصیدہ غوثیہ کا بہت اہتمام کرتے ہیں ۔ معلوم نہیں کہ حضرت پیر صاحب کا ہے بھی یا نہیں ؟ عبارت بھی کچھ ایسی ہی ہے اور مضمون بھی ۔