ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
کفار کو تبلیغ نہ ہوئی ہو تو کیا وہ معذور ہوں گے فرمایا کفار کو اگر تبلیغ نہ ہو چکی ہو ۔ مثلا جزا سزا وغیرہ میں تو وہ معذور ہوں گے ۔ پھر فرمایا یہ مسئلہ بہت نازک ہے ۔ میں نے تفسیر میں اس کی طرف اشارہ کر دیا ہے ۔ پھر فریق فی الجنۃ و فریق فی السعیر آیت پڑھی اور فرمایا کہ مولوی عبید اللہ صاحب سندھی نے حجۃ اللہ البالغہ سے اس مضمون کو اخباروں میں درج کیا تھا مگر گول مول ۔ اور ایک مولوی کانپوری نے اس کا رد کیا ۔ پھر ان عبارات کو حضرت والا نے ایک قلمی بیاض سے پڑھ کر سنایا پھر مسائل السلوک سے ( تحت آیت مذکورہ ) اس مضمون کو سنایا ۔ پھر فرمایا ابن عربی ؒ کی طرف یہ قول منسوب ہے مگر ان کی طرف نسبت صحیح نہیں اور فرمایا کہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ نے فرمایا تھا کہ مسئلہ شیخ ( ابن عربی ) کا کشفی ہے اور عدم عذاب ایک لمحہ ہو گا اس کا استمرار نہ ہو گا ۔ شیخ علیہ الرحمتہ کو زوال عذاب مکشوف ہوا تو استمرار عدم سمجھ گئے ۔ حالانکہ غلط ہے اور نصوص صریحہ کے خلاف ہے ۔ ادراک کی دو قسمیں فرمایا ۔ لا تدرکہ الابصار وھو یدرک الابصار کی کئی تفسیریں ہیں ایک یہ ہے کہ ادراک بالکنہ نہیں ہوتا ۔ صوفیاء کے نزدیک ادراک دو قسم ہے ۔ ایک یہ کہ رائی مرئی تک چلا جائے ۔ دوسرے یہ کہ مرئی رائی کے قریب آ جائے ۔ آیت میں پہلی قسم کی نفی ہے ۔ دوسری کا ثبوت ہے ۔ اور فرمایا کہ آیت کے آخری حصہ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہی تفسیر صحیح ہے کیونکہ آخر میں ھو اللطیف الخبیر ہے ۔ " لطیف ،، لا تدرکہ الابصار کے مناسب ہے اور یدرک الابصار " خیر ،، کے مطابق ہے ۔ سیاسیات کا استنباط کتاب و سنت سے نہیں ہو سکتا فرمایا تصوف کا کتاب و سنت کا استنباط ہو سکتا ہے اور سیاسیات کا استنباط سنت سے نہیں ہو سکتا کیونکہ تصوف دین ہے اور سیاسیات گو علوم صحیح ہوں مگر دین نہیں ۔ دوسرا فرق یہ ہے کہ تصوف کے مسائل پر کتاب و سنت کی دلالت ظاہر ہے ۔ سیاسیات کو خواہ مخواہ ٹھونسا جاتا ہے ۔