ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
تو یہ قاعدہ : من ابتلی ببلیتین فلیختر اھو نھما ۔ جو شخص دو بلاؤں میں گرفتار ہو تو اس کو ان میں سے سہل کو اختیار کرنا چاہیے ۔ کے لحاظ سے سلطنت جمہوری درست ہو گی ۔ والد صاحبؒ کے ساتھ ایک انگریز کی گفتگو فرمایا والد صاحب کے ساتھ ایک انگریز بات کر رہا تھا کہ انگریزوں میں یہ بات مسلم ہے کہ مجلس پارلیمنٹ اگر دو سو سال تک بھی کوشش کرے تو اس قدر انتظام نہیں کر سکتے جس قدر حضرت عمر نے تھوڑے زمانہ میں کیا ۔ یعنی اصول اساسی کے لحاظ سے ۔ تو والد صاحب نے فرمایا تو پھر یہ تو تائید آسمانی تھی اور تم اس کو کیوں نہیں مانتے ۔ اس انگریز نے کہا کہ ان کے کمال عقل سے تھا ، والد صاحب نے فرمایا کہ ایسی بڑی عقل کسی شخص کو دیدینا اس کو ہم تائید آسمانی کہتے ہیں ۔ تم خواہ اس کو عقل سے تعبیر کرو ۔ مولوی بادشاہ سے کم نہیں فرمایا مولانا محمد یعقوب صاحبؒ نے فرمایا کہ مولوی بادشاہوں سے کم نہیں ان کے پاس فوجیں اور رسالے ہیں اور مولویوں کے پاس کتابیں اور رسالے ہیں ۔ مچھلیوں کا ایک تالاب سے نکال کر دوسرے میں ڈالنا ایک مولوی صاحب نے مسئلہ دریافت کیا کہ ایک تالاب کی مچھلیاں پانی ختم ہونے کے بعد دوسرے تالاب میں ڈال دیں ۔ اور اس تالاب میں مالک تالاب کی مچھلیاں مملوکہ تھیں ۔ اور دوسرے تالاب میں بھی مچھلیاں دوسرے مالک تالاب کی ہیں ۔ اور اس نے اپنی مچھلی کی دم کاٹ دی ۔ کچھ عرصہ کے بعد جب مچھلیاں نکالیں تو معلوم ہوا کہ سب کی دم موجود ہیں ۔ اب کیسے امتیاز ہو ؟ فرمایا کہ خلط کے بعد مشترک ہیں ۔ اور گو یہ مچھلیاں ابتر تھیں مگر کاملین کی صحبت میں یہ بھی کامل ہو گئیں ۔ ابو الحسن کا قول ابو الحسن کا قول کسی کتاب سے ایک مولوی صاحب نے دیکھا کہ جو شخص کسی ضرورت