ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
جاری نہیں کرتے حالانکہ وہ کسی کی ملک ہی تھے اس لئے کسی ایک کا مثلا صاحب سجادہ کا ان پر قبضہ رکھنا جائز نہیں ـ سندھ میں ایک بزرگ نے جو کہ پیر جھنڈا مشہور ہیں اپنے اخیر وقت میں اپنے ورثاء کو وصیت کی تھی کہ میرے بعد جو معاملات پیش آئیں تھانہ بھون سے فتوی منگا کر عمل کرنا ـ ان کے یہاں تبرکات بھی تھے میں نے ان کے متعلق بھی ان لوگوں کو لکھ دیا تھا کہ ان میں میراث جاری کرنا واجب ہے اور وقف کی تاویل اس لئے نہیں ہو سکتی کہ منقول غیر معتاد الوقف کا وقف جائز نہیں مگر کوئی جواب نہیں آیا ـ حقائق میں افراط و تفریط فرمایا حقائق میں افراط و تفریط ہو گئی ہے اگر ادب کرتے ہیں تو تکلف کرنے لگتے ہیں اور بے تکلفی کرتے ہیں تو گستاخی کرنے لگتے ہیں گویا اعتدال کوئی چیز ہی نہیں ـ حضرت مولانا حسین احمد مدنی کے بارے میں فرمایا مولانا حسین احمد مدنی صاحب بہت شریف طبیعت کے ہیں باوجود سیاسی مسائل میں اختلاف رکھنے کے بھی کوئی کلمہ خلاف حدود ان سے نہیں سنا گیا ـ بچوں کا قلب تو صاف ہوتا ہے فرمایا جب میں گھر جاتا ہوں تو راستہ میں محلے کے بچے سب پاس آ کر جمع ہو جاتے ہیں پھر دروازہ تک ساتھ آتے ہیں دروازہ میں پہنچا کر واپس چلے جاتے ہیں ـ ایک شخص کا مقولہ نقل کیا کہ بچوں کا میلان کسی شخص کی طرف یہ مقبول ہونے کی علامت ہے ـ کیونکہ ان کا قلب تو صاف ہوتا ہے خیر مقبول ہونا تو بہت بڑی بات ہے مگر اس سے کسی قدر تو طمع ہوتی ہے کہ حق تعالی رحم فرمائیں گے ـ اپنی سادگی کے بارے میں فرمایا میری سادگی کی تو ایک سی حالت رہتی ہے بعضے لوگ اس کو تواضع کہنے لگتے ہیں بعضے تکبر کہنے لگتے ہیں اور واقع میں نہ وہ تواضع ہے نہ تکبر ہے بیساختگی ہے ـ