ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
شہوت سے نہ ہو ۔ مسموع ( جو چیز سنی جائے ) میں یہ شرط ہے کہ فحش اور ہزلیات نہ ہوں ۔ مسمع ( سنانے والا ) میں یہ شرط ہے کہ عورت اور امرد نہ ہو ۔ اور آلات سماع میں یہ ہے کہ چنگ اور رباب نہ ہو ۔ تبلیغ کی اصل ضرورت کہاں ہے فرمایا تبلیغ کی اصل ضرورت وہاں ہے جہاں احکام نہ پہنچ چکے ہوں ۔ جہاں احکام اور ان کی اضداد اور اضداد کی اضداد پہنچ گئی ہوں وہاں تبلیغ کی ضرورت نہیں تغلیب کی ضرورت ہے ۔ اہل حال کی معرفت محقق ہی کر سکتا ہے فرمایا اہل حال کی معرفت بعض دفعہ محقق ہی کر سکتا ہے ۔ بعض دفعہ اہل ظاہر کو پتہ نہیں چلتا کیونکہ اس کے ظاہر افعال ٹھیک ہوتے ہیں مثلا کھانا ، پینا ، ہنسنا مگر عقل نہیں ہوتی جیسے حیوان اور بچوں کے حواس درست ہوتے ہیں اور عقال نہیں ہوتی ۔ اس وقت اہل ظاہر ان کی حالت نہیں جانتا اس لئے خلاف شرع کا فتوی لگا دیتا ہے ۔ خشک علماء کو اہل تحقیق کی تقلید کرنا چاہیے فرمایا حضرت جنیدؒ بیٹھے تھے کہ حضرت شبلیؒ تشریف لائے ۔ حضرت جنیدؒ نے اپنی بیوی سے فرمایا کہ بیٹھی رہیں ان میں ابھی ہوش نہیں ۔ باوجود یکہ باتیں کرتے تھے ۔ پھر جب رونے لگے تو فرمایا کہ اب اٹھ جاؤ ۔ حالانکہ پہلی حالت میں ہوش اور عقل کی معلوم ہوتی تھی اور دوسری اختلال کی ۔ محقق ہی سمجھ سکتا ہے کہ کیا حال ہے ۔ خشک علماء کو ایسے وقت میں اہل تحقیق کی تقلید کرنی چاہیے ۔ فتوی میں جلدی نہ کریں ۔ اہل تحقیق ان سے جو معاملہ کریں اہل ظاہر بھی وہی کریں ۔ معالج کی دو قسمیں فرمایا علی گڑھ کالج میں وعظ ہوا ۔ میں نے کہا کہ صاحبو ! آپ کو علماء سے شکایت ہے کہ ہماری خبر نہیں لیتے اور علماء کو تم سے شکایت ہے کہ اپنی خبر نہیں دیتے اور میں نے یہ بھی کہا