ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
صدقہ اور ہدیہ میں فرق فرمایا صدقہ اور ہدیہ میں یہ فرق ہے کہ صدقہ میں محض ثواب اور ہدیہ میں ثواب اور تطییب القلب دونوں مقصود ہوتے ہیں ۔ اور علامت یہ ہے کہ صدقہ اگر کسی محل میں بھی صرف کرنا ہو اور واپس آ جائے ۔ تو وہ دوسری جگہ صرف کیا جاتا ہے ۔ اور ہدیہ میں یہ نہیں ہوتا اگر واپس ہو جائے تو خود صرف کر لیتے ہیں ۔ عوام معذور ہیں فرمایا حدیث من افتی بغیر علم فانما اثمہ علی من افتی ( جو شخص بغیر علم کے فتوی دے تو اس کا گناہ فتوی دینے والے پر ہے ) ۔ اس حصر سے معلوم ہوتا ہے کہ عوام معذور ہیں ۔ اگر کوئی ان کو غلط بات بتا دے اور وہ اس پر عمل کر لیں تو ان پر کچھ گناہ نہیں ۔ بعض کلیات میں بھی تقلید ہوتی ہے فرمایا جیسا فروع میں تقلید ہوتی ہے اسی طرح بعض کلیات میں بھی تقلید ہوتی ہے گو وہ اصول ۔ اصول اخیر کی بہ نسبت فروع ہی ہوتے ہیں ۔ اور فرمایا کہ عوام کی تقلید میں ایک استدلال عقلی بھی ہے جو ان مقدمات پر مبنی ہے ۔ ایک مقدمہ یہ کہ یہ شخص محقق ہے اور دوسرا مقدمہ یہ کہ جو محقق ہو اس کی رائے کی اطاعت کرنی ضروری ہے ۔ تو اس استدلال پر جو عقلی تقلید کی بنا ہے اور اس کے مقدمات مسلم ہیں تو یہ تقلید تشکیک المشکک سے زائل نہ ہو گی ۔ شیعوں کو اپنے مذہب پر اطمینان نہیں فرمایا کفر میں اطمینان نہیں ہوتا ۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ جو کافر مسلمان ہو جائے اس سے حلفا پوچھے تو یہی کہتا ہے کہ ہم کو کبھی اطمینان نہیں ہوا ۔ اور فرمایا کہ بدعت میں بعض دفعہ اطمینان ہوتا ہے اور راز یہ ہے کہ اطمینان صدق پر ہوتا ہے اور کفر میں چونکہ کسی طرح صدق نہیں اس واسطے وہاں کسی طرح اطمینان نہیں اور بد عات میں چونکہ عبادت کا بھی ایک اثر