ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ان میں چونکہ شرعا ارث جاری ہے اور بوجہ منقول غیر معتاد الوقف ہونے کے ان کا وقف جائز نہیں ۔ اس واسطے اس کو تقسیم یا ہبہ وغیرہ کرایا جائے ۔ پھر کوئی جواب نہیں آیا ۔ حقائق میں افراط ، تفریط فرمایا حقائق میں افراط و تفریط ہو گئی ہے ۔ ادب میں تکلف کرتے ہیں اور ترک ادب میں گستاخی ۔ گویا بین میں حد ہے ہی نہیں ۔ بچوں کا میلان مقبول ہونے کی علامت ہے فرمایا میں جب گھر جاتا ہوں تو محلے کے سب بچے آ جاتے ہیں ۔ ایک ایک چپت لگاتا ہوں دروازہ تک ساتھ جاتے ہیں اور دروازہ پر پہنچا کر پھر واپس آ تے ہیں ۔ فرمایا ۔ ایک شخص نے کہا تھا کہ بچوں کا میلان یہ مقبول ہونے کی علامت ہے ۔ کیونکہ ان کا قلب نورانی ہوتا ہے ۔ فرمایا اس سے ہم کو بھی کچھ طمع ہوتی ہے کہ حق تعالی رحم فرمائیں گے ۔ حضرت حکیم الامتؒ کی ایک سی حالت فرمایا میری ایک ہی حالت ہے کبھی اس کو لوگ تواضع کہتے ہیں اور کبھی اس کو تکبر ، نہ وہ تواضع ہے نہ تکبر ۔ کلمہ شریفہ یا اسم ذات سے تلاوت کامل ہوتی ہے فرمایا مشائخ جو صرف کلمہ شریفہ یا اسم ذات بتلاتے ہیں اس سے مقصود صرف یکسوئی پیدا کرنا ہوتا ہے اور تلاوت سے یکسوئی پیدا نہیں ہوتی ۔ لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ تلاوت افضل ہے اور صوفیاء نے اس کی تعلیم نہیں دی ۔ یہ غلط اعتراض ہے کیونکہ تعلیم کلمہ ، یہ تلاوت کا مقدمہ ہے ۔ تلاوت اس سے کامل ہوتی ہے ۔ یہ ایسا ہے جیسے نماز کے لئے وضو وغیرہ شرائط ہیں ۔ علم کے نافع و مضر ہونے کی مثال ایک اہل علم کے خلاف احکام شرعیہ افعال کا ذکر فرماتے ہوئے فرمایا کہ علم پڑھ کر بھی جس میں خشیت نہ پیدا ہو اس سے وہ جاہل اچھا جس میں خشیت ہو علم کی مثال نافع و مضر