ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
جائز ہے اور اگر اس میں ظلمات ہیں تو نا جائز ہے ـ ملفوظ بلا کے سلسلہ میں فرمایا مجھ کو بھی قرآن اور حدیث اور کلام سلف اور اکابر متاخرین میں فرق معلوم ہو جاتا ہے ـ کامیابی تو صرف مجاہدہ سے ہوتی ہے فرمایا ایک شخص نے شیخ سے خواہش کی کہ آپ تصرف سے میری اصلاح کریں ـ انہوں نے فرمایا کہ مجاہدہ کرو اس سے طالب کے دل میں شیخ کی نسبت سوء ظن اور خلجان پیدا ہوا کہ شاید میرا شیخ ناقص ہے صاحب تصرف نہیں ـ شیخ کو کشف سے معلوم ہو گیا اس سے کہا کہ ایک مٹکا پانی کا بھر کر مسجد کے دروازہ پر رکھ دو اور خود ایک پچکاری لے کر بیٹھ گئے ، جو شخص مسجد کے دروازے کے سامنے سے گزرتا اس پر پچکاری سے پانی پھینک دیتے وہ فورا کلمہ پڑھنے لگتا سینکڑوں پندو کلمہ پڑھنے لگے لیکن وہ اثر کچھ دیر بعد زائل ہو جاتا تھا اس وقت وہ لوگ پھر ویسے ہی ہو جاتے پھر مرید کو بلا کر فرمایا کہ دیکھا اللہ تعالی نے کیسا تصرف عطا فرمایا ہے لیکن تجھ کو بدوں مجاہدہ کے کچھ نہ ملے گا ـ اس کے بعد مولانا نے فرمایا کہ تصرف سے صرف اتسعداد قرب پیدا ہو جاتی ہے باقی کامیابی اپنے ہی کام کرنے سے ہوتی ہے ـ اس کی مثال ایسی ہے کہ جیسا مٹی کا ڈھیلا سخت ہو تو اس پر پانی ڈال دینے سے آسانی سے ٹوٹ سکتا ہے لیکن اگر اس کو گیلا ہونے کی حالت میں توڑا گیا اور اسی حالت میں خشک ہو گیا تو وہ پھر ویسا ہی سخت ہو جائے گا ـ اب تو لوگ یوں چاہتے ہیں کہ کرنا کچھ نہ پڑے اور مزہ آنے لگے ـ اس راستہ میں مزہ بھی آتا ہے مگر اول اول تو مشقت ہی اٹھانا پڑتی ہے ؎ چند روزے جہد کن باقی بخند سنن عادیہ میں ثواب فرمایا سنن عادیہ میں ثواب اس واسطے ہوتا ہے کہ وہ علامت اس کی ہے کہ اس کو حضرت علیہ الصلوۃ والسلام سے محبت ہے اور یہ محبت عین عبادت ہے ـ فرمایا میں مبتدی کو صرف فرائض اورسنن مؤکدہ کی تاکید کرتا ہوں اور سنن زائدہ میں کاوش کرنے سے روکتا ہوں تا کہ