ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
اس کا عکس ۔ جس صورت میں ہر ایک کا منہ ایک دوسرے کی جانب تھا اس صورت میں دنیا میں آ کر دونوں کی محبت اور جس صورت میں ہر دو کی پشت تھی ۔ ان میں اختلاف ۔ اور جس صورت میں ایک کا منہ دوسرے کی پشت تھی ۔ اس صورت میں جس کا منہ تھا اس کی طرف سے محبت اور دوسرے کی طرف سے عداوت ۔ حدیث کے الفاظ سے اس کی تائید ہوتی ہے " مجندہ ،، فرمایا مصففین نہیں فرمایا اور کشف کے رد کا کوئی قرینہ موجود نہیں اس واسطے یہ مقبول رہے گا ۔ اہل اللہ کے پاس نفع دینی کیلئے جانے کا ثبوت فرمایا کہ لا تشدالرحال کے یہ معنی ہیں کہ " فضیلت غیر ثابۃ کے حاصل کرنے کیلئے سفر کرنا منع ہے ۔ کیونکہ یہ اختراع فی الدین ہے اور باقی اہل اللہ کے پاس جانا ۔ یہ نفع دینی کے لئے جانا ہے اور یہ ثابت ہے ۔ فی سند احمد عن ابی سعید الخدری رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہؑ ولا ینبغی ان یشد رحالہ الی مسجد یبتغی فیہ الصلوۃ غیر لمسجد الحرام والمسجد الاقصی و مسجدی ھذا لن ینتھی المقال للمفتی صدر الدین الدھلوی از کتب خانہ مولانا لطف اللہ رام فوری دامت برکا تھم ھو یصلح تفسیرا لا جمال لفظ اشتھر بہ ھذا الحدیث فلا دلالۃ فیہ علی النھی عن الرحلۃ المشاھد و المقابر لکن بشرط عدم مفسدۃ اخری : بدعت کی حقیقت فرمایا کہ ایسی خدمت سے بدعت کی حقیقت میری سمجھ میں آ گئی جو صورۃ خدمت اور حقیقت میں اذیت ۔ یہی حال بدعت کا ہے کہ صورت میں تو اطاعت ہے اور حقیقت میں معصیت ۔ اس میں ایک بہت بڑا مفسدہ یہ بھی ہے کہ یہ شخص اپنے آپ کو مخصوصین سے سمجھنے لگتا ہے ۔ اور دوسرے لوگ بھی اس پر حسد کرنے لگتے ہیں ۔ اور اس کے علاوہ بھی اس میں بیحد مفاسد پیدا ہونے کا احتمال ہے اسی واسطے میں چاہتا ہوں کہ سب یہ خیال کریں کہ ہم